
عدالت نے فیروز خان کی بچوں سے ملاقات کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا تھا تاہم اب عدالت میں علیزے سلطان کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے تشدد کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
کراچی کی فیملی کورٹ شرقی میں 20 اکتوبر کو فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات اور حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے علیزے سلطان کو مہینے میں 2 دفعہ بچوں کی فیروز خان سے ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ فیروز خان کی مہینے کے پہلے اور آخری ہفتے میں عدالتی احاطے میں بچوں سے ملاقات کروائی جائے تاہم فیروز خان ملاقات سے پہلے اپنا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔
عدالت نے فیروز خان کو ہدایت دی کہ وہ بچوں سے ہر ملاقات پر دو ہزار روپے ٹریولنگ کے لئے ادا کرینگے۔
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران علیزے سلطان نے فیروز خان کی جانب سے کئے گئے تشدد کی تصاویر، ایم ایل او اور پولیس رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔
علیزے کے وکیل بیرسٹر قائم شاہ نے کہا کہ میری کلائنٹ پر سنگین الزام لگائے گئے نومبر 2020ء کو فیروز نے علیزے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ 16 نومبر 2020 کو پولیس کو فیروز خان کے خلاف تشدد کی رپورٹ جمع کرائی۔
بیرسٹر قائم شاہ نے مزید کہا کہ علیزے تھانے گئی تو فیروز خان اور اس کے خاندان نے فون کر کے دھمکیاں دیں، فیروز آئے دن تشدد کرتے تھے، لیکن بچوں کی وجہ سے علیزے چپ رہی۔
علیزے سلطان کا کمرہ عدالت میں کہنا تھا کہ’3 سے 4 سال میں فیروز خان نے میرے ساتھ جو کیا بتانا نہیں چاہتی تھی، فیروز خان نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا، میرا بیٹا سلطان بھی اس دوران زخمی ہوا تھا’۔
یاد رہے کہ اداکار فیروز خان نے بچوں سے ملاقات اور حوالگی کے حوالے سے درخواست دائر کررکھی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News