‘فیض کی شاعری پڑھ کر دل کرتا ہے جیل جاؤں‘
بھارت کے نامور شاعر، ادیب ، رائٹر اور نغمہ نگار جاوید اختر کا کہنا ہے کہ جیل کوئی خوبصورت جگہ نہیں لیکن فیض کی شاعری پڑھ کر دل کرتا ہے کہ جیل جاؤں۔
لاہور میں منعقدہ فیض فیسٹیول میں بھارت سے آئے شاعر جاوید اختر نے سیشن کے دوران حاضرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لاہور اور امرتسر کا فاصلہ 30 کلومیٹر ہے لیکن دونوں ملکوں میں لاعلمی حیرت انگیز ہے، لاہور میں بیٹھی لڑکیوں کو نہیں معلوم کہ کچھ پنجابی ہندو بھی ہیں، ایسا ہی وہاں بھی ہے۔
جاوید اختر نے کہا کہ مواصلات کی بندش دونوں طرف ہے شاید آپ کے ہاں تھوڑی زیادہ ہے، ہم نے مہدی حسن اور نصرت کے بڑے فنکشن کیے، آپ کے ہاں تو لتا منگیشکر کے کوئی فنکشن نہیں ہوئے۔
Javed Akhtar in Lahore to attend the Faiz Festival after five years ❤️ pic.twitter.com/bXDj9dxT3h
Advertisement— Farid Khan (@_FaridKhan) February 18, 2023
انہوں نے کہا کہ لاہور میں عمدہ لوگ ہیں، یہاں محافل کمال ہوتی ہیں، آئندہ کبھی بلائیں تو ایک ہفتے کے لیے بلائیں، 3 روز میں میرا کام نہیں بنتا۔
بھارتی شاعر نے کہا کہ لاہور میں لوگ اچھے لگنے لگتے ہیں کہ واپس جانے کا وقت ہو جاتا ہے، فیض کی شاعری میں چاندنی والی خوبی ہے، چاندنی جہاں گرے منظر خوبصورت کر دیتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت میں ایسے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں، عوام کا فرض بنتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پر پریشر بنائے رکھیں، ہم کوششیں کرتے ہیں لیکن کوئی ایک واقعہ سارے کام پر پانی پھیر دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ کنگنا کا جاوید اختر پر ہراسگی کا الزام عائد
جاوید اختر نے یہ بھی کہا کہ برصغیر کی تاریخ ہزاروں برس پر محیط ہے، پرانی تاریخ کے سبب یہاں کے لوگوں کا شعور بھی زیادہ ہے، نقشہ اٹھا کر دیکھیں، ملک اکیلے آگے نہیں جاتے، خطے آگے جاتے ہیں، وہ محبت محبت ہی نہیں جس میں دوستی نہ ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
