فلموں کی مقبولیت کا انحصار جنونیت پر ہوگیا ہے، نصیرالدین شاہ
بالی ووڈ کے اداکار نصیرالدین شاہ بھی جنوبی بھارت کی فلموں کی تعریفیں کرنے لگے۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں 72 سالہ اداکار نے کہا کہ تامل، کناڈا، ملیالم اور تیلگو فلم انڈسٹری بالی ووڈ یا ہندی فلمی صنعت سے زیادہ تخلیلاتی اور حقیقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوب کی فلمیں معقولیت اور حساسیت سے عاری ہوتی ہیں لیکن ان کے پیش کرنے کا انداز ہمیشہ کافی بہتر ہے۔
سینئیر اداکار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ سالوں میں ساؤتھ کی فلمیں جیسے کہ کے جی ایف، پشپا دی رائز، کنتارا اور آر آر آر نے مقامی باکس آفس پر ہندی فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا اور بہت زیادہ بزنس کی۔
اس سے قبل ایک تقریب کے دوران انہوں نے موجودہ ہندی فلموں پر کڑی تنقید کی اور کہاکہ ہندی فلموں میں اب تو اردو ہے ہی نہیں، ستیاناس ہوگیا ہے۔
نصیر الدین شاہ نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کہاکہ آج کی فلموں میں بھارت میں بسنے والی تمام قومیتوں اور طبقوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے، ان فلموں میں سکھوں، عیسائیوں، مسلمانوں سمیت کسی کو بخشا نہیں گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سنسر بورڈ اپنے سرٹیفکیٹ میں فلم کی زبان اردو ہونے کا ذکر کرتا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ گیت اور شاعری اردو میں ہی ہوتے تھے بلکہ لکھاری بھی فارسی تھیٹر سے آتے تھے، لیکن اب اس تبدیلی کو دیکھا جاسکتا ہے اب کسی اردو لفظ کا استعمال نہیں کیا جاتا، اس کے بجائے اب بے ہودہ الفاظ شامل ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نصیر الدین شاہ نے گستاخانہ بیان پر خاموش رہنے والے بالی ووڈ خانز کیلئے کیا کہہ دیا؟
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
