
ایوارڈز کی جیوری کے بارے میں کئی مشہور شخصیات نے اعترضات اٹھا دیئے
ہر سال کی طرح رواں برس بھی ایک نجی ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گزشتہ برس شوبز انڈسٹری میں بہترین کارکرگردگی دکھانے والوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ تاہم اس سال اس ایوارڈ شو کے بعد کئی مشہور شخصیات نے ایوارڈ کی نامزدگیوں اور جیوری پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سجل علی نے گزشتہ دنوں اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں ایوارڈ کی نامزگیوں پر آواز اٹھائی تھی تاہم اب اس فہرست میں فرحان سعید، زارا نور عباس، رابعہ کلثوم اور دیگر شامل ہوگئے ہیں۔
ان سب کا مطالبہ جیوری کے ارکان کے حوالے سے ہے کہ یہ کون ہیں؟ اور ان ایوارڈ کو مصنفانہ ہونا چاہئے تاکہ ہر ایک کو موقع مل سکے۔ واضح رہے کہ ایوارڈ شو کے فاتحین کے اعلان کے بعد شوبز شخصیات اپنے اپنے مطالبات اور تحفظات لے کر سامنے آگئی ہیں۔
فرحان سعید، جنہیں میرے ہمسفر اور ٹِچ بٹن کے لیے بالترتیب دو کیٹیگریز، بہترین ٹی وی اداکار (مرد) اور بہترین فلم اداکار (مرد) میں نامزد کیا گیا تھا، بالآخر دونوں کیٹیگریز کامیابی حاصل نہیں کر سکے جبکہ ان کی جگہ ارسلان نصیر نے پرستان کے لیے بہترین ٹی وی اداکار اور بہترین فلم اداکار کا ایوارڈ فیروز خان کو ٹچ بٹن کے لیے ملا۔ تقریب کے بعد، فرحان سعید نے انسٹاگرام پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
Advertisement
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اسے بہترانداز میں کرنا چاہتے تو کر سکتے تھے میں یہ بات اپنے لیے نہیں بلکہ ایک ایسے شخص کے لیے کہہ رہا ہوں جو کسی بھی پلیٹ فارم پر اپنی محنت کے بدلے جیتنے کے منصفانہ موقع کا مستحق ہے، اگر آپ سب کے ساتھ لے کر چلیں گے تو اس طرح صنعت میں خواہشمند افراد کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ میں یہ ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کہ رہا ہوں جو ہماری صنعت میں شامل ہونے کے خواہشمند ہیں! بہر حال، میرے پاس میرے چاہنے والوں کی محبت ہے جو میرے لیے سب سے بڑا اعزاز ہے! تمام جیتنے والوں کو مبارک ہو۔
اس پوسٹ کی حمایت میں شوبز انڈسٹری کے مشہور شخصیات نے اپنا رد عمل دیا اور انہوں نے بھی یہ محسوس کیا کہ ایوارڈ دینے کے عمل کو ایک تنقیدی جائزے کی ضرورت ہے۔ ارمینہ خان نے اس عمل کو ایک “پارٹی پریز” کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جو ایک مخصوص گروہ کی حمایت اور خود کو بڑھاوا دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ زارا نور عباس نے سعید کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شاہ زیب، پیر شاہ زیب، بادشاہ بیگم میں سعید کا کردار ایوارڈز کا مستحق تھا۔
رابعہ کلثوم نے بھی صنعت میں پہلے سے موجود محنتی افراد جن کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور انہوں نے بھی زیادہ شفاف اور منصفانہ ایوارڈ دینے کے عمل کا مطالبہ کیا۔ کیا ہوگا اگر وہ 7-10 سال تک کام کرنے کے بعد انڈسٹری چھوڑ دیں؟ اگر کوئی اچھا کام کرتا ہے تو ایوارڈ کی صورت میں اس کی تعریف کی جانی چاہئے۔ یہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ ایک مخصوص گروپ کو تمام ایوارڈز کی نامزدگیوں میں شامل کیا جاتا ہے اور اپنے پسندیدہ ادااکار کو اس سے نوازا جاتا ہے۔
انڈسٹری کی ایک اور قابل ذکر شخصیت سجل علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز کے ذریعے اہم نکات اٹھائے، LSA پر زور دیا کہ وہ نہ صرف مرکزی اداکاروں بلکہ تکنیکی ٹیموں، معاون اداکاروں اور ان کی قیمتی شراکتوں کو بھی اعزاز دینے پر غور کرے۔ انہوں نے فنکاروں کو مقبولیت کی بجائے میرٹ اور مثالی کام کی بنیاد پر نامزد کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ “ایوارڈ شوز فن اور فنکاروں کی تعریف کرنے اور بطور اداکار ہماری حوصلہ افزائی کا ایک بہترین طریقہ ہیں۔ میں لکس اسٹائل ایوارڈز اور ان کی جیوری سے درخواست کرتی ہوں کہ کم از کم ان لوگوں کو نامزد کریں جنہوں نے شاندار کام کیا ہے۔ یہ ایک فنکار کے طور پر میرے لیے بہت مایوس کن ہے کہ LSA معمول کے مطابق دوسرے فنکاروں کو نظر انداز کررہا ہے جو بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
ان مشہور شخصیات کے یہ بیانات پاکستانی تفریحی صنعت میں ایوارڈ کی تقریبات کی شفافیت، شمولیت اور منصفانہ ہونے کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کو اجاگر کررہے ہیں۔ ایوارڈ دینے کے عمل میں اصلاحات اور متنوع صلاحیتوں اور شراکتوں کو شامل کرنے کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں، لکس اسٹائل ایوارڈز اور اسی طرح کی تقریبات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے نقطہ نظر پر نظرثانی کریں اور انڈسٹری میں تمام مستحق افراد کی پہچان کو یقینی بنائیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News