
پاکستان کے صوبہ سندھ میں ٹائیفائیڈ بخار کے سبب ہونے والی اموات کے بعد پاکستان اپنے شہریوں کے بچاؤ کے لیے اس وبا کی نئی ویکسین متعارف کروانے والا دُنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان نے ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین متعارف کروائی ہے اوراس نئی ویکسین کا مقصد ملک میں ٹائیفائیڈ سے متاثرہ افرادد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی روک تھام ہے ، خیال رہے کہ پہلے سے ویکسین اور دوا ٹائیفائیڈ کے مریضوں پر بے اثر ثابت ہورہی تھی اوراُس سے مرض کی روک تھام میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا تھا۔
حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جائے گی کیونکہ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے ہیں اور ٹائیفائیڈ کے مریضوں کی اتنی بڑی تعداد دنیا کے کسی اور حصے میں کہیں دیکھنے میں نہیں آئی۔
حکومت سندھ کی جانب سے 18 سے 30 نومبر تک ویکسین مہم جاری رہے گی ، پہلے مرحلے میں شہری علاقوں میں مقیم بچوں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں اس کا دائرہ کار دیہات تک پھیلا دیا جائے گا۔ دو ہفتوں کی مہم میں 9 ماہ سے 15 سال کی عُمر کےبچوں کو ویکسین لگائی جائے گی، اِس دو ہفتوں کی مہم کے بعد یہ ویکسین ملک کے دیگر حصوں میں بھی فراہم کی جائے گی۔
حکومتِ پاکستان نے یہ ویکسین بین الاقوامی ادارے گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمیونائزیشن گاوی سے تقریباً 1.7 ارب روپے میں خریدی گئی ہے اور اس خریداری میں دیگر اداروں کی مدد بھی شامل ہے۔
گاوی کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سیتھ برکلے کا کہنا ہے کہ اینٹی بائیوٹک کی ایجاد سے پہلے ٹائیفائیڈ پانچ میں سے ایک شحض کی موت کا سبب بن جاتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ٹی سی وی ویکسین بہت اہم ہے اور اس لیے حکومت پاکستان تحسین کی حقدار ہے جس نے اپنے معمول کے حفاظتی پروگرام میں زندگی بچانے والی اس ویکسین کو متعارف کروایا ہے۔
پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے ایمیونائزیشن پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر اسامہ کہتے ہیں کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے جسے نو ماہ کے بچوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کا صوبہ سندھ سلمونیلا ٹائی فائی نامی جراثیم کا شکر ہوا تھا جسے سپر بگ کا نام بھی دیا گیا تھا، مجموعی طور پر ملک میں ۱۱ ہزار افراد ٹائیفائیڈ کی اس قسم کا شکار ہوئے تھے تاہم سندھ میں اس حوالے سے خوفناک صورتحال تھی۔
اس مرض میں مبتلا ہونے والے مریضوں میں اموات کا تناسب 20 فیصد تک دیکھا گیا جو کہ معمول کی دیگر بیماریوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔
ویکسین مہم کے افتتاح کے لیے کراچی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور سندھ کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو موجود تھیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس ویکسین کو اپنے معمول کے ویکسینیشن پروگرام میں شامل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، سندھ میں صورتحال تشویش ناک ہونے کے سبب اس کاآغاز یہاں سے کیا جارہا ہے اور دوسرے مرحلے میں اس کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News