
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ، جو لوگ کام کی جگہ پر معمول کے گھنٹوں سے زیادہ وقت گزارتے ہیں وہ ہائی بلڈ پریشر کے آغاز کے لئے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
ایسے افراد ہائی بلڈ پریشر کی ایک چھپی ہوئی شکل میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں ، جسے نقاب پوش ہائی بلڈ پریشر بھی کہا جاتا ہے ، جو نام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کلینیکل سیٹنگ میں اس کا پتہ نہیں چل سکتا۔
کینیڈین ماہرین کے مطابق امریکہ میں ہائی بلڈ پریشر 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تقریبا نصف امریکیوں کو متاثر کرتا ہے اور یہ ہر سال 82،000 سے زیادہ اموات کا ایک بنیادی عنصر ہے۔
تقریبا 15-30 فیصد امریکی بالغ افراد کو یہ مرض لاحق ہے، جسے نقاب پوش ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے ، یعنی چیک اپ کے دوران یہ بلڈ پریشر نارمل ہی نظر آتا ہے، لیکن دراصل یہ زیادہ ہوتا ہے۔
کینیڈا کی ایک تحقیقی ٹیم کے ذریعہ کی جانے والی اس نئی تحقیق میں کیوبک کے تین سرکاری اداروں میں 3،500 سے زیادہ وائٹ کالر ملازمین شامل تھے۔ یہ ادارے عام طور پر عام لوگوں کو انشورنس خدمات مہیا کرتے ہیں۔
ہر ہفتے 49 یا اس سے زیادہ گھنٹے کام کرنا ہائی بلڈ پریشر کا نقاب پوش ہونے کے 70 فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ ہفتے میں 41 سے 48 گھنٹوں کے درمیان کام کرنے والے افراد کو ہائی بلڈ پریشر کا نقاب پوش ہونے کے 54 فیصد امکان ہوتا ہے ۔
ماہرین نے کہا کہ “لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ طویل کام کے اوقات ان کے دل کی صحت کو متاثر کرسکتے ہیں ، اور اگر وہ زیادہ وقت کام کر رہے ہیں تو انہیں اپنے ڈاکٹروں سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وقت پر بلڈ پریشر چیک کروانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News