Synopsis
کورونا کے تشخیصی ٹیسٹ شک دور کرنے کے لیے نہیں ہیں

پاکستان میں حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی پیز نظر کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل قائم کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل قائم کردیا گیا ہے جس میں ملک بھر کے تمام کورونا کے مریضوں کی تمام تر صورتحال موجود ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اس کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل کے ذریعے روزانہ پانچ بچے تمام تر تفصیلات آپکے سامنے ہوگی اور ہر طرح کی صورتحال سے آگاہ بھی کیا جاتا رہے گا۔
انہون نے کہا کہ کورونا 147 ملکوں میں پھیل چکا ہے جس میں اب تک 1 لاکھ 72 ہزار لوگ اس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ کافی لوگ صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کل 53 کیسز تھے لیکن 24 گھنٹوں میں 94 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ تافتان سے جتنے زائرین واپس آئے انکو انکے صوبوں میں بھیجا گیا ہے کیونکہ صوبوں نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کو فورن واپس نہیں بھیجنا بلکہ ٹیسٹ کے بعد گھروں کو بھیجا جائے گا، ایران سے جتنے مریض واپس آئے ان کے ٹیسٹ پوزیٹو آنا شروع ہوگئے ہیں۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حکومت کو آئی ایم ایف کی مدد حاصل
انہوں نے کہا کہ جو کیسز مثبت آئے ہیں ان کی نگہداشت صوبوں میں مخصوص حکمتِ عملی کے تحت ہو رہی ہے اور اب تک اب تک 961 افراد کے کرونا تشخیصی ٹیسٹ کیے گئے جبکہ کرونا وائرس کے شُبے میں 289 افراد کو مُختلف اسپتالوں میں داخل کردیا گیا ہے لیکن پاکستان میں اب تک کرونا وائرس سے کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کوارڈیشن کمیٹی نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا گیا ہے کیونکہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی صدارت وزیراعظم خود کرتے ہیں اور جب سے یہ اجلاس ہورہا ہے وزیراعظم اس کی خود نگرانی کر رہے ہیں، تمام متعلقہ اداروں سے وزیراعظم خود بریفنگ لیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کٹس کے آنے سے بہت مدد ملی ہے، پاکستان میں اس وقت 14 لیبارٹریوں میں حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی تشخیص ہو رہی ہے اور یہ تمام ٹیسٹ حکومت کی جانب سے مفت کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے آنے والوں کو یہ ٹیسٹ ہر صورت میں کروانا چاہیے اور بخار،کھانسی اور سانس لینے لیے تکلیف ہو تو طبعی ماہر سے رجوع کرنا چاہیے، جنہیں مشکلات کا سامنا ہو تو وہ 1166 پر کال کر کے مدد لے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ کورونا ٹیسٹ کی کٹیں کورونا کے تشخیصی ٹیسٹ شک دور کرنے کے لیے نہیں ہیں اس لئے ان لوگوں کے لیے یہ کٹیں بچی رہنے دیں جنہیں اس کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ کچھ نجی لیبارٹریاں کورونا کی تشخیص کا دعوہ کر رہی ہیں، لوگ محتاط رہیں کیونکہ ان میں سے متعدد لیبارٹریاں گمراہ کر رہی ہیں اور جو لیبارٹریاں یہ دعوے کر رہی ہیں ان کی معلومات ہم اکٹھی کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت احتیاط کرنا ہوگی اور خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News