
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی فوری روک تھام کے لیےڈاکٹرز اور ماہرین صحت پر مشتمل ڈرگ سیفٹی ریسرچ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحت کے بارے میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا کی زیر صدارت کورونا وائرس سے بچاؤ کا جائزہ اجلاس ہوا ، جس میں میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں ملک بھر میں وبائی امراض کی فوری روک تھام اور نظام کے لیے لائحہ عمل تیار کیا گیا اور وبائی امراض کی روک تھام کے لیے ڈرگ سیفٹی ریسرچ یونٹ (ڈی ایس آر یو) قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ ڈرگ سیفٹی ریسرچ یونٹ ممتاز ڈاکٹروں اور صحت کے ماہرین پر مشتمل ہوگا اور اس اقدام کا مقصد وباوں کا تسلسل سے جائزہ لینا اور کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کےلئے ایک مربوط نظام کی موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے یہ بھی کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی جانچ پڑتال یقینی بنانے کےلئے ایک موثر نظام نافذ کیاگیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وبائی امراض کی مسلسل نگرانی اور فوری کارروائی کا مربوط نظام ہونا چاہے جبکہ تمام ائیرپورٹس اور زمینی راستوں پر اسکریننگ کا مؤثر نظام موجود ہے۔
معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا کا مزید کہنا تھا کہ 5مارچ کو 22 ہزار مسافروں کی اسکریننگ ہوئی جبکہ ابھی تک 7 لاکھ 90 ہزار مسافروں کی زمینی اور ہوائی راستوں پر اسکریننگ کی گئی ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ڈی ایس آر یو قابل ڈاکٹرز اور ماہرین صحت پر مشتمل ہوگا جو وبائی امراض کی روک تھام کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے اجلاس میں سیکرٹری صحت ڈاکٹر توقیر شاہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت اور پاک فوج کے نمائندے شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے 6 کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق کراچی سے ہے۔
کراچی اور اسلام آباد کے بعد گلگت بلتستان سے بھی کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آنےکے کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News