
سندھ کے کئی علاقوں میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی جس کے باعث تین ماہ کے دوران صوبے میں 683 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوچکے
تفصیلات کے مطابق سندھ میں اب تک 293 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوئی جس کے متعلق ماہرین کا کہناہے کہخسرہ بچوں کے لئے کورونا سے زیادہ متعدی اور خطرناک بیماری ہے۔
محتاط اندازے کے مطابق فروری میں 2 سے 9 فیصد بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہے جبکہ مارچ میں لاک ڈاؤن اورسڑکوں کی بندش کی وجہ سے 30 فیصد بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہ لگ سکے اور اب خسرہ کے ٹیکوں سے محروم رہنے والوں کی تعداد 52فیصد ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق خسرہ بچوں کے لئے کورونا سے زیادہ متعدی اور خطرناک بیماری ہے فوری ٹیکے نہ لگے تو بیماریاں اور اموات بڑھ سکتی ہیں۔
ماہرین صحت کی جانب سے والدین سے لاک ڈاؤن میں بھی حفاظتی ٹیکے لگوانے کی اپیل کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News