
ہیٹ اسٹروک
جسم کا عام درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے اور اگر اس سے زیادہ ہو تو اعضا درست انداز میں کام نہیں کرتے۔
لو اسی وقت لگتی ہے جب جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجائے اور پھر انسان ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوجاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک جسم میں خون گرم کرتا ہے جس سے خون میں موجود پروٹین پگھلنے لگتے ہیں۔
جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کےلیے تیزی سے پسینہ خارج ہوتا ہے۔
پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے۔
جسم کا پانی کم ہونے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے۔
بلڈ پریشر گرنے لگتا ہے، دماغ تک خون کی رسائی رک جاتی ہے۔
پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور سانس لینے میں دشوار ہوتی ہے۔
جسم کا ایک ایک اعضا کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور یوں موت واقعہ ہوجاتی ہے۔
اگر کوئی شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوجائے تو ٹھنڈے پانی کا کپڑا جسم پر ملیں، سر، بغلوں، گردن اور پیٹ پر ٹھنڈے پانی کے تولئے رکھیں ساتھ ہی اسپرے سے سر اور ہاتھ اور پاؤں کو تر کرتے رہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں عمر رسیدہ افراد کو ہیٹ اسٹروکس کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے لہذا کوشش کی جائے وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
ہیٹ اسٹروکس سے کیا ہوتا ہے ؟
- ہیٹ اسٹروک جسم میں خون گرم کرتا ہے۔
- خون میں موجود پروٹین پگھلنے لگتے ہیں۔
- جسم سے تیزی سے پسینہ خارج ہوتا ہے۔
- جسم میں پانی کی کمی سے قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہو جاتا ہے۔
- جسم کا پانی کم ہونے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے۔
- بلڈپریشر گرنے لگتا ہے، دماغ تک خون کی رسائی رک جاتی ہے۔
- پٹھے اکڑ جاتے ہیں، سانس لینے میں دشوارہوتی ہے۔
- سر، بغلوں، گردن اور پیٹ پر ٹھنڈے پانی کے تولئے رکھیں۔
- اسپرے سے سر، ہاتھ اور پاؤں کو تر کرتے رہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News