
دنیا کی سب سے بڑی سرچ انجن و انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے جلد کے امراض کی ابتدائی تشخیص کے لئے آن لائن ٹول تیار کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گوگل نے گزشتہ ماہ مئی میں ہی آرٹیفشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کیے گئے اپنے آن لائن ٹول سے متعلق اعلان کیا تھا اور اب مذکورہ ٹول کی تکمیل مکمل ہونے پر ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
[amazonad category=”Mobile”]
گوگل کے مطابق مذکورہ ٹول کی تیاری کے وقت مصنوعی ذہانت کے سسٹم کو 65 ہزار مختلف رنگوں، مسائل اور بیماریوں کی تصاویر دکھائی گئی تھیں۔
اس کے علاوہ کئی تحقیقات اور جلد کے امراض میں مبتلا ہزاروں افراد کی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد تین سال کی محنت سے مصنوعی ذہانت کا ایک سسٹم تیار کیا ہے جو کہ سی ٹی اسکین کی طرح کام کرتا ہے۔
مذکورہ ٹول کے ذریعے آن لائن مصنوعی ذہانت کا سسٹم صارف کو تصاویر کے بعد ممکنہ طور پر 288 مسائل یا امراض سے متعلق معلومات فراہم کرے گا، اورصارف سے مزید سوالات کر کے علامات سے متعلق دریافت بھی کرے گا۔
ماہرین جلد نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت انسانی جلد کے رنگوں کو مکمل طور پر پہچاننے کی اہلیت نہیں رکھتا اور مذکورہ ٹول صرف گوری، بھوری یا سیاہ رنگت ہی پہنچان پائے گا جبکہ گوری رنگت کے بھی مختلف درجے ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹول کسی بھی طرح جلد، بالوں اور ناخن کے مسائل کو درست انداز میں نہیں پہچان پائے گا اور ممکنہ غلط تشخیص کے نتیجے میں لوگ پریشان ہوجائیں گے۔
گوگل نے اگرچہ مذکورہ ٹول تیار کرلیا ہے، تاہم اسے تاحال عوام کے استعمال کے لئے فراہم نہیں کیا گیا، اسے حکومتوں اور صحت سے متعلق اداروں کی منظوری کے بعد ہی استعمال کے لئے عام کیا جائے گا۔
فوری طور پر گوگل کو امریکا سمیت دیگر ممالک نے مذکورہ ٹول استعمال کرنے کی منظوری نہیں دی ہے،
واضح رہے کہ گوگل کے مطابق مذکورہ ٹول کو بنانے کا خیال اس وقت آیا جب دیکھا گیا کہ دنیا بھر میں لوگ گوگل سے سالانہ 10 ارب سوالات جلد، بالوں اور ناخن سے متعلق کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News