Advertisement
Advertisement
Advertisement

وہ بلڈ گروپ جس کے حامل افراد میں کورونا وائرس کا خطرہ 50 فیصد کم ہوتا ہے

Now Reading:

وہ بلڈ گروپ جس کے حامل افراد میں کورونا وائرس کا خطرہ 50 فیصد کم ہوتا ہے

 ایک نئی تحقیق میں بات سامنے آئی ہے کہ او بلڈ گروپ والے افراد میں کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بائیو ٹیکنالوجی کمپنی 23 اینڈ می کی اس ابتدائی تحقیق میں ساڑھے 7 لاکھ افراد شامل ہیں جس کے ابتدائی ڈیٹا کو ابھی جاری کیا گیا ہے۔

او بلڈ گروپ والے افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص کا امکان دیگر کے مقابلے میں 9 سے 18 فیصد کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ وائرس کے خطرے سے زیادہ دوچار ہوتے ہیں جیسے طبی عملہ اور ضروری کاموں میں مصروف افراد یا ایسے لوگ جو کسی متاثرہ فرد کے رابطے میں رہتے ہیں، تو ان میں او بلڈ گروپ افراد میں وائرس کا خطرہ 13 سے 26 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

Advertisement

تحقیقی ٹیم نے دیگر بلڈ گروپس کے خطرے میں کوئی نمایاں فرق دریافت نہیں کیا مگر یہ ضرور بتایا کہ او بلڈ گروپ کے حامل افراد کا ہسپتال میں داخل ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

ابتدائی نتائج میں دریافت کیا گیا کہ اے بی او جین جو مختلف بلڈ گروپس کا تعین کرتا ہے، بیماری کی تشخیص کا خطرہ کم کرتا ہے۔

او بلڈ گروپ کے مریضوں کی مجموعی تعداد 1.3 فیصد تھی جبکہ اے بلڈ گروپ کے مریضوں کی تعداد 1.4 اور بی اور اے بی بلڈ گروپس کے مریضوں کی تعداد 1.5 فیصد تھی۔

جب محققین نے یہ دیکھا کن افراد میں وائرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے تو انہوں نے دریافت کیا کہ او بلڈ گروپ میں کووڈ 19 کی تشخیص کا امکان دیگر کے مقابلے میں میں سب سے کم 3.2 فیصد تھا، اے بلڈ گروپ میں 3.9، بی بلڈ گروپ میں 4 اور اے بی بلڈ گروپ میں 4.1 فیصد تھا۔

مگر کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا کہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ کچھ رپورٹس میں کووڈ 19 کا تعلق بلڈ کلٹس اور خون کی شریانوں سے جڑے امراض سے جوڑا گیا ہے، جس سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ جینز اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ ابھی ابتدائی دن ہیں اور موجودہ نمونوں کے باوجود ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ ہم نے جینیاتی تعلق کو دریافت کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صرف ہم ہی یہ نہیں کررہے بلکہ پوری سائنسی برادری کو جینز اور کووڈ 19 کے درمیان تعلق کے سوالات کے جواب جاننے چاہیے۔

گزشتہ ہفتے جرمنی اور ناروے کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک مخصوص بلڈ گروپ والے افراد اس بیماری کے حوالے سے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اے بلڈ گروپ والے افراد میں کورونا وائرس کی سنگین ترین قسم کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اے بلڈ گروپ کے حامل افراد میں کووڈ 19 ہونے کی صورت میں آکسیجن یا وینٹی لیٹر کی ضرورت کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔

تاہم تحقیق میں شامل جرمنی کی کایل یونیورسٹی کے مالیکیولر میڈیسین کے پروفیسر آندرے فرینک نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ بلڈ گروپ کسی فرد کے زیادہ بیمار ہونے کا تعین کرے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ ہم اب تک یہ فرق نہیں کرسکے تھے کہ بلڈ گروپ یا بلڈ گروپ سے منسلک کچھ جینیاتی عناصر بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں، اپنے کام کے دوران ہم نے بلڈ گروپس کا تجزیہ کرنے کے بعد تخمینہ لگایا کہ او گروپ والے افراد کو 50 فیصد زیادہ تحفظ اور اے گروپ والوں کے لیے 50 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

محققین نے اٹلی اور اسپین کے ہسپتالوں میں زیرعلاج کووڈ 19 کے 1610 مریضوں کے خون کے نمونے جمع کیے گئے جن کو آکسیجن یا وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی تھی، خون کے نمونوں میں سے ڈی این اے کو اکٹھا کرکے ایک تیکنیک جینوٹائپنگ کے ذریعے اسکین کیا گیا۔

بعد ازاں ان کا موازنہ ایسے 2205 افراد سے کیا گیا جو کووڈ 19 کے شکار نہیں ہوئے تھے۔

محققین نے کووڈ 19 کے مریضوں کے ڈی این اے کا بھی تجزیہ کیا تاکہ تعین کیا جاسکے کہ ان میں کسی قسم کا جینیاتی کوڈ مشترکہ تو نہیں۔ مگر محققین اس حوالے سے تاحال پریقین نہیں کہ یہ تعلق کیوں موجود ہے۔

اسی طرح مارچ میں چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں بی کہا گیا تھا کہ اے بلڈ گروپ والے افراد میں کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ او بلڈ گروپ کے مالک افراد میں یہ خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ مختلف بلڈ گروپس اور کووڈ 19 کے خطرے میں فرق ممکنہ طور پر خون میں موجود مخصوص اینٹی باڈیز کا نتیجہ ہے، تاہم اس کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

Advertisement

دیگر طبی ماہرین نے نئی تحقیق کے حوالے سے کہا کہ یہ کام محدود ہے اور تحقیقی ٹیم متعدد دیگر عناصر کو زیرغور نہیں لائے جو کسی فرد میں کووڈ 19 کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محققین کو چاہیے کہ وہ دیگر عناصر کو بھی زیرغور لائیں تاکہ سمجھنا ممکن ہوسکے کہ آخر او بلڈ گروپ اس بیماری کے خلاف سوفیصد تحفظ کیوں فراہم نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اس کورونا وائرس کے حوالے سے بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے چاہے ان کا بلڈ گروپ جو بھی ہو، اس طرح کے ابتدائی شواہد میں یہ تو کہا گیا کہ خون کے گروپس اور کووڈ 19 کے درمیان تعلق ہے مگر کسی بھی جگہ یہ نہیں کہا گیا کہ او بلڈ گروپ کے حامل افراد کو اس بیماری کے خلاف سوفیصد تحفظ حاصل ہے یا اے بلڈ گروپ والے افراد سو فیصد خطرے کی زد میں ہیں۔

Advertisement
Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر