
کورونا وباء سے گزشتہ 2 سالوں میں ہر عمر کا فرد متاثر بھی ہوا ہے اور اسے شکست دینے میں بھی کامیاب رہا ہے۔
لیکن سائنسی تحقیق میں ہر روز اس وباء کے متعلق نئے انکشافات سامنے آتے ہیں جو کہ انسانی دماغ پر حیران کن اثرات مرتب کرتے ہیں۔
حال ہی میں کینیڈا میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس کے نتیجے میں یہ معلوم ہوا ہے کہ کووڈ سے متاثر بچے اس بیماری کو اپنے گھر میں پھیلا سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے لئے گرم موسم کے دوران کورونا سے متاثر ہونے والے بچوں سے گھروں میں کورونا پھیلنے کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
پوچھ گچھ کے دوران یہ معلوم ہوا ہے کہ کوویڈ سے متاثر ہونے والے بچوں نے اپنے ارد گرد کے لوگوں کو بھی کورونا کی علامات سے متاثر کیا ہے جس میں زیادہ تر ان کے اپنے والدین اور بہن بھائی شامل ہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ بیشتر کیسز میں وائرس کا پھیلاؤ متاثرہ بچے پر رک گیا مگر 27.3 فیصد گھرانوں میں بچوں نے وائرس کو گھر کے کم از کم ایک رکن میں منتقل کیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 14 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کی جانب سے وائرس کو گھر لانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے یا کم از کم اس تحقیق میں کسی گھرانے میں سب سے پہلے متاثر ہونے والے 38 فیصد افراد کی عمریں یہی تھیں۔
جن گھرانوں میں 3 سال یا اس سے کم عمر بچوںسب سے پہلے بیمار ہوئے ان کی شرح محض 12 یصد تھی مگر ان کی جانب سے وائرس کو آگے پھیلانے کا امکان زیادہ عمر کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق 3 سال یا اس سے کم عمر بچوں سے گھر کے دیگر افراد میں وائرس پھیلنے کاامکان زیادہ عمر کے بچوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کے خیال میں اس کی وجہ ننھے اور زیادہ عمر کے بچوں کے رویوں میں فرق ہے۔
ننھے بچے گھر سے باہر بہت زیادہ گھومتے پھرتے نہیں اور جسمانی طور پر گھروالوں کے بہت قریب ہوتے ہیں جس سے وائرس پھیلنے کا امکان بڑھتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایسا بھی ممکن ہے کہ اس عمر کے بچوں میں وائرل لوڈ زیادہ ہوتا ہو یا زیادہ مقدار میں وائرل ذرات کو جسم سے خارج کرتے ہوں۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ اگرچہ بچوں میں کووڈ سے بہت زیادہ بیمار ہونے کا امکان کم ہوتا ہے مگر ان میں وائرل لوڈ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News