
یورپی یونین میں شامل ملک سلوواکیہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث قومی سطح پرلاک ڈاون لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ملک میں رہنماؤں کی جانب سے یہ تجویز وائرس کے ریکارڈ کیسز سامنے آنے کے بعد اسپتالوں میں کم پڑتی گنجائش کے پیشِ نظر دی گئی ہے۔
اپنے پڑوسی ملک آسٹریا کی طرح سلواک حکومت بھی بدھ کو ہونے والے سیشن میں سب کے لیے ‘ویکسین شدہ اور غیر ویکسین شدہ’ لاک ڈاؤن لگانے پر بحث کرے گی۔
وزیراعظم ایڈوارڈ ہیگر کا کہنا تھا کہ فوری اقدام کرنا ضروری ہے۔
ان کی چار اتحادیوں پر مشتمل حکومت دو سے تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن پر غور کر رہی ہے۔
صدر زوزانا کیپوٹووا کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر مقبول اقدام ہے لیکن ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماہرین پر یہ بات واضح ہے کہ لوگوں کی آمد و رفت کو روکنا ضروری ہے، ہمیں لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے، بدقسمتی سے اس سے سب متاثر ہوں گے۔
سلوواکیہ میں گزشتہ جمعہ 9171 کیسز رپورٹ ہوئے، اس سے قبل ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز 8342 کچھ ہی دن قبل ریکارڈ ہوئے تھے۔
پیر کو سلوواکیہ میں غیرویکسین شدہ افراد کے لیے نئی پابندیاں عائد کردی گئیں ہیں، انہیں غیرضروری اسٹورز اور شاپنگ مالز میں جانے کی اجازت نہیں۔
غیرویکسین شدہ افراد عوامی اجتماعات میں بھی نہیں جاسکیں گے اور انہیں کام پر جانے کے لیے ہفتے میں دو بار ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News