
آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میدیکل سائینسز میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بھارت بائیوٹیک کی کوویکسن کووِڈ-19 انفیکشن کےخلاف 50فیصد پُر اثر ہے۔
بھارت میں بننے والی ویکسین کے اثر پر ہونے والی اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق دی لینسٹ انفیکشیس ڈیزیز جرنل میں شائع ہوئی۔
تحقیق میں 2 ہزار 700 لوگوں کے 15اپریل سے 15 مئی کے درمیان کورونا وائرس کےلیے RT-PCRلیے گئے جن کا تجزیہ کیا گیا۔
یہ تحقیق دوسری لہر کے دوران وسیع پیمانے پر کی گئی جب 80 فیصد ڈیلٹا ویریئنٹ کے مثبت کیسز تھے۔یہ تحقیق ان ہیلتھ ورکرز پر کی گئی جنہیں کوویکسن کے دونوں ڈوز دیے جاچکےتھے جو دنیا کے سامنے ویکسین کے اثر کو رکھنے کا بہترین موقع تھا۔
اے آئی آئی ایم ایس میں ایڈیشنل پروفیسر ڈاکٹر منیش سونیجا کا کہنا تھا کہ تحقیق اس بات کی تفصیلی تصویر پیش کرتی ہے کہ کوویکسن کی کارکردگی کو بھارت میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے بڑھتے کیسز کے پس منظر میں سمجھا جانا چاہیئے۔
اے آئی آئی ایم ایس نے 23 ہزار ہیلتھ ورکرز کو کوویکسن کی ڈوز لگائیں جن میں سے 2714 ملازمین کو تحقیق میں شریک کیا
نتائج کے مطابق ایڈجسٹڈ ویکسین کا کووڈ-19 کےخلاف اثر مکمل ویکسینیشن کے 50 فیصد تھا۔ دوسری ڈوز کے بعد 14 یا زائد دنوں تک RT-PCR ٹیسٹ سے قبل نگرانی کی گئی۔ اور اس کے نتائج بھی 50 فیصد ملے۔
یہ اثر سات ہفتوں کے دورانیے تک برقرار رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News