
امریکی ہیلتھ آفیشلز کا کہنا ہے کہ اومیکرون کورونا کے دیگر ویریئنٹ سے آگے نکلتے ہوئے تیزی امریکیوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔گزشتہ ہفتے رپورٹ ہونے والے کیسز میں 73 فی صد نئے ویریئنٹ کے ہیں۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق صرف ایک ہفتے میں کیسز کی تعداد میں اومیکرون نے چھ گُنا اضافہ کیا ہے۔
امریکا کے بیشتر حصوں میں یہ 73 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔ نیو یارک کےعلاقے، جنوب مشرق، انڈسٹریل مغرب وسطی اور پیسیفک شمال مغرب کے حصوں میں تقریباً 90 فی صد کیسز نئے ویریئنٹ کے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں گزشتہ ہفتے اومیکرون کے 650000 کیسز سامنے آئے۔
سی ڈی سی کے ڈیٹا کے مطابق جون کے آخر سے ڈیلٹا ویریئنٹ امریکا میں انفیکشن کا سبب تھا۔ نومبر کے آخر تک 99.5 فی صد سے زائد کورونا وائرس کے کیسز ڈیلٹا ویریئنٹ کے تھے۔
برِ اعظم افریقا میں تقریباً ایک مہینہ پہلے سائنس دانوں نے اومیکرون کے حوالے سے آگہی دی اور 26 نومبر کو عالمی ادارہ صحت نے اس کو تشویش ناک قرار دیا۔
یہ ویریئنٹ ابھی تک 90 مملک میں تشخیص کیا جاچکا ہے۔
اومیکرون کے متعلق کئی چیزیں ابھی تک نامعلوم ہیں۔ جس میں یہ بات بھی شامل ہےکہ آیا یہ کم یا زیادہ بیماری پیدا کرتا ہے۔
ابتدائی مطالعوں میں بتایا گیا کہ ویکسین شدہ افراد کو اس سے بچنے کے لیے ایک بوسٹر شاٹ لینے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن ایکسٹرا ڈوز کے علاوہ ویکسینیشن کو اس ویریئنٹ کی شدت سے تحفظ فراہم کرنا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News