
ایک محقق نے خیال ظاہر کیا ہے کہ کووڈ-19 کا اومیکرون ویریئنٹ ممکنہ طور پر جانوروں سے پھیلا ہو۔
گزشتہ ماہ سامنے آنے والا کووڈ کا یہ ویریئنٹ دنیا بھر میں شہ سرخیوں کی زینت بنا ہوا ہے بالخصوص سائنسدانوں کی جانب سے اس تشویش کے اظہار کے بعد سے کہ گزشتہ کووڈ کی اقسام کی نسبت اس ویئرئنٹ کی متعدد تغیرات ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اومیکرون فکر کا باعث اس لیے ہے کیوں کہ اس کے 30 سے زائد تغیرات ہیں۔
یہ بات بھی ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے کہ اومیکرون کیسے اور کہاں ابھرا۔ ڈیٹا کے مطابق ابتدائی نمونہ نومبر 8 کو جنوبی افریقا سے سامنے آیا۔
کچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اومیکرون کمزور قوتِ مدافعت والے فرد میں مسلسل انفیکشن کی وجہ سے بڑھ سکا ہوگا۔
لیکن امیونولوجسٹ کرِسٹین انڈرسن کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ اومیکرون انسانوں میں آنے پہلے جانوروں میں ہو چکا ہو۔
انہوں نے کہا کہ ان کا نہیں خیال کہ ہمیں اس امکان کو رد کرنا چاہیئے۔
بہر حال اس ویریئنٹ کے سامنے آنے کے بعد سے یہ بحث ایک بار پھر چِھڑ گئی ہے جو اس سے قبل کووڈ-19 کے وقت میں چھڑی تھی کہ آیا یہ کسی لیبارٹری سے لیک ہونے والا وائرس تو نہیں۔
اس سال کے شروع میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا تھا کہ بہت حد تک ممکن ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں جانوروں سے آیا ہو لیکن یہ بات حتمی نہیں ہے۔ دوسری جانب وائرس کے لیبارٹری سے لیک ہونے کی تھیوری کو بھی ابھی تک رد نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News