
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی فکر ہے کہ کووڈ-19 کے اومیکرون اور ڈیلٹا ویریئنٹ مل کیسز کا سونامی بنا رہے ہیں۔
سربراہ ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس ایڈھینم گیبرییسس کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی پُرامید ہیں کہ 2022 میں دنیا اس عالمی وباء کو پیچھے چھوڑ دے گی۔
کورونا وائرس کے نمودار ہونے کے دو برس بعد اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے اعلیٰ حکام نے خبردار کیا کہ اومیکرون کے متعلق حاصل ہونے والی ابتدائی معلومات کے بعد سکون کا سانس لینا جلد بازی ہوگی، جس کے مطابق یہ ویریئنٹ نسبت کم خطرناک ہے۔
گزشتہ ماہ جنوبی افریقی ممالک میں سامنے آنے والا کووڈ-19 کا یہ ویریئنٹ آج کی تاریخ تک امریکا اور یورپ میں وسیع پیمانے پر پہنچ چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے 194 ممالک میں سے 92 مملک کے اس سال کے آخر تک 40 فی صد عوام کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل نہ کر سکنے پر ادارے کے سربراہ نے سب پر زور دیا ہے کہ اس سال کی ابتداء میں یہ عہد کریں کہ جولائی کے شروع تک ممالک کی 70 فی صد آبادی کو ویکسین لگوا دیں گے۔
ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سے پیوستہ کی نسبت گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں کووڈ-19 کیسز میں 11 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
دسمبر 20 سے 26 تک یورپ میں 49 لاکھ 90 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
تاہم دنیا میں اکتوبر سے کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News