 
                                                                              ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 2019 میں دنیا بھر میں ممکنہ طور پر فضائی آلودگی کے سبب 18 لاکھ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے PM₂.₅ کی شہری کنسنٹریشن کا مطالعہ کیا۔ 2.5 مائیکرومیٹر یا کم کے قطر والے باریک ذرّات۔
PM₂.₅ ماحولیاتی بیماریوں کا پیش پیش خطرہ ہے۔ نظام تنفس کے ذریعے اس کے جسم میں جانے سے دل کا مرض، پھیپھڑوں کا کینسر اور نظامِ تنفس کی بیماری ہونے کے خطرات ہوتے ہیں۔
محققین کی ٹیم نے 2000 سے 2019 تک دنیا بھر کے 13 ہزار سے زائد شہروں میں باریک ذرّات مقدار اور اس سے جڑی اموات کے رجحان کا تجزیہ کیا۔
ان کی تحقیق میں معلوم ہوا کہ 2019 تک 86 فی صد شہر کے رہائیشیوں یعنی 2.5 ارب لوگوں کو PM₂.₅ کی اتنی سطح کا سامنا تھا جِس کو غیر محفوظ سمجھا جاتا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کی 2019 کی ہدایت کے مطابق کسی کو بھی سالانہ اوسط کے حساب سے ہوا کے فی کیوبک میٹر 10 مائیکرو گرام PM₂.₅ سے زیادہ کا سامنا نہیں کرنا چاہیئے۔
گزشتہ برس یہ سختی 5 مائیکرو گرام تک کردی گئی۔
اس کے بر عکس تمام شہری علاقوں میں لوگوں اس سے سات گُنا زیادہ مقدار میں PM₂.₅ کا سامنا کیا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ 2000 سے PM₂.₅ سے اموات کی تعداد میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس کی سبب 2019 میں ہر ایک لاکھ اموات میں 61 اموات ہوئیں۔
ٹیم نے مقالے میں لکھا کہ 2019 میں دنیا بھر کے شہری علاقوں میں ہونے والی 12.1 لاکھ سے زائد اموات سے عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بچا جا سکتا تھا۔
مقالے کی مصنفہ اور پبلک ہیلتھ محقق ویرونِکا سدرلینڈ جن کا تعلق جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے ہے کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کے سبب بڑے پیمانے پر عوامی صحت کے مسائل سے بچنے کے لیے لائحہ عمل کی ضرورت ہوگی جو صرف اخراج کم کرنے سے نہیں ہوگا بلکہ کُلی طور پر عوام کی صحت کی کمزوری کو بہتر بھی کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 