
گزشتہ جمعے کو امریکا میں کووڈ-19 کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد نو لاکھ تک پہنچ گئی۔ تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون ویریئنٹ کے منظر پر آنے کے بعد دو ماہ قبل اموات کی تعداد آٹھ لاکھ تک پہنچی تھی۔
جانز ہوپکنس یونیورسٹی کی جانب سے تریب دی جانے والی دو سالوں میں ہونے والی اموات کی کُل تعداد، انڈیانا پولِس، سان فرانسسکو یا شیرلوٹ، شمالی کیرولائنا کی آبادی سے زیادہ ہے۔
یہ سنگِ میل ویکسینیشن مہم کے 13 مہینوں کے زیادہ عرصے کے بعد تکمیل کو پہنچا ہے۔ اس مہم کو غلط معلومات اور سیاسی اور قانونی تنازعات نے متاثر کیا، اگرچہ ویکسین محفوظ اور سنجیدہ نوعیت کی بیماری اور اموات سے بچانے میں نہایت مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔
براؤن یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر اشیش کے جھا کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی بلند اعدار ہیں۔ اگر آپ دو سال قبل اکثر امریکیوں کو بتاتے کہ اگلے چند سالوں میں اس عالمی وباء سے نو لاکھ امریکی مریں گے تو زیادہ تر لوگ اس پر یقین نہیں کرتے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ زیادہ تر اموات تب ہوئی جب ویکسین تصدیق شدہ ہو چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیکل سائنس صحیح استعمال کی۔ ہم سوشل سائنس میں ناکام ہوئے۔ ہم اس بات میں ناکام ہوئے کہ کس طرح ویکسین لگانے میں لوگوں کی مدد کی جائے، غلط معلومات سے لڑا جائے اور اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News