
محققین نے خبردار کیا ہے روزانہ پیراسیٹامول کا استعمال مہلک دل کے دورے یا فالج کا خطرہ تقریباً 20 فی صد تک بڑھا سکتا ہے۔
سالوں تک ڈاکٹروں کویہ لگتا تھا کہ پیراسیٹامول دیگر پین کِلرز کا ایک محفوظ متبادل ہے، جو بلڈ پریشر بڑھا سکتی ہیں۔
لیکن اب یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا ہے کہ پیراسیٹامول کا بھی وہی منفی اثر ہے۔
اپنی نوعیت کے پہلے ٹرائل میں جار چنوں میں ہی معلوم ہو گیا کہ پیراسیٹامول کھانے سے بلڈ پریشر میں واضح اضافہ ہوا۔
اس بات سے اس نتیجے کا تعین کیا گیا کہ پیراسیٹامول کا مسلسل استعمال –تقریباً 4 گرام روزانہ یا آٹھ معیاری گولیاں- دل کے مرض یا فالج ہونے کے خطرات میں 20 فی صد تک اضافہ کر سکتا ہے۔
تاہم، محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ مخصوص موقعوں پر پیراسیٹامول کا استعمال جیسے کہ سر درد یا بخار میں محفوظ ہے۔
110 شرکاء پر کی جانے والی تحقیق میں ان لوگوں کو دیکھا گیا جو پہلے سے بلند فشار خون میں مبتلا تھے۔
محققین کی ٹیم کے مطابق مریض کو طویل عرصے تک دی جانے والی پیراسیٹامول کے نسخے پر ڈاکٹروں کو نظرِ ثانی کرنی چاہیئے۔ اور یہ ان لوگوں کے لیے زیادہ اہم ہے جن کو دل کے مرض کا زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
پیراسیٹامول دنیا بھر میں لی جانے والی سب سے عام دوا ہے۔
دل کے دوروں اور فالج کا سبب بننے والے بلند فشار خون کے نتیجے میں ہر سال برطانیہ میں 75 ہزار اور امریکا میں پانچ لاکھ اموات ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News