
ڈینمارک عالمی وباء کے پیشِ نظر عائد کی گئیں پابندیوں میں سے زیادہ تر کو ہٹانے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا۔
منگل کے روز اسکینڈیوین ملک وباء کے پیش نظر عائد کی گئیں زیادہ تر پابندیاں ہٹا دیں۔ ملک میں کووڈ-19 کو ’سماج کے لیے خطرناک بیماری‘ بھی تصور نہیں کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کی وجہ یہ ہے کہ ڈینمار میں اومیکرون ویریئنٹ کے کیسز بڑھنے کے باوجود صحت کے نظام پر بوجھ نہیں آ رہا ہے اور ملک میں ویکسینیشن کی شرح بلند ہے۔
58 لاکھ کی آبادی والے ملک نے گزشتہ ہفتے روز مرّہ کی بنیاد پر اوسطاً 50 ہزار کیسز سامنے آ رہے تھے جبکہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
ڈینش ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ سورِن بروسٹروم نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی توجہ انفکیشنز کی تعداد کے بجائے آئی سی یو میں موجود لوگوں پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ تعداد نیچے گِری اور گِری اور اب انتہائی پست ہے۔
ہٹنے والی سب سے واضح پابندی فیس ماسک کی ہے، جو اب پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والوں، دکانوں اور ریسٹورانٹ کے اندر کھڑے گاہکوں کے لیے لازمی نہیں ہے۔
حکام نے اسپتالوں، ہیلتھ کیئر فیسلیٹیز اور نرسنگ ہومز میں ماسک کے استعمال کی تجویز دی ہے۔
ایک اور پابندی جو ہٹائی گئی ہے وہ یہ کہ اب کیفے، پارٹی، بسز اور ریسٹورانٹ کے اندر بیٹھنے کے لیے میں ڈیجیٹل پاس کی ضرورت نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News