
امریکا میں ماؤں میں حمل سے متعلقہ اموات کی تعداد میں عالمی وباء کے پہلے سال کے دوران اضافہ ہوا۔ اموات کا یہ سلسلہ دہائیوں طویل رجحان ہے جس نے بڑے پیمانے پر سیاہ فام افراد کو متاثر کیا ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں ہر 1 لاکھ پیدائشوں میں تقریباً 24 اموات یا کُل 861 اموات ہوئیں۔ یہ تعداد ماؤں کی دورانِ حمل، پیدائش کے وقت یا پیدائش کے ایک سال بعد ہونے والی اموات کی ہے۔
2019 میں یہ تعداد ہر ایک لاکھ میں 20 اموات کی تھی۔
سیاہ فام افراد میں ہر 1 لاکھ پیدائش میں 55 ماؤں کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ یہ تعداد سفید فام افراد کی نسبت تقریباً تین گُنا زیادہ ہے۔
امریکا کے قومی ادارہ برائے شماریاتِ صحت کی رپورٹ میں اس رجحان کی وجوہات شامل نہیں کی گئیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس متعلق پوری تحقیق نہیں کی کہ کیسے کووڈ-19، کو حمل میں شدید بیماری کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے، اس میں شراکت ڈال سکتا ہے۔
بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کے پروفیسر اور محقق یوجین ڈیکلرک کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا بلا واسطہ اثر ہو سکتا تھا۔ کوئی لوگوں نے عالمی وباء کے شروع میں وائرس لگنے کے ڈر سے طبی معاملات ترک کر دیے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کی سبب صحت کا نظام دباؤ میں آگیا تھا جس ممکنہ طور پر حمل سے متعلقہ اموات پر اثر ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News