
چیونٹیاں اگرچہ دِکھنے میں چھوٹی ہوتی ہیں لیکن یہ ہماری صحت کی حفاظت میں بڑا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق چیٹیوں کو ایک دن کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ کتّوں کی طرح چیٹیاں بھی بیماری کو سونگھ سکتی ہیں۔
متعدد تجربوں میں کتّوں سے مختلف اقسام کے کینسر کی تشخص کرائی گئی ہے۔ مثال کے طور پر مریض کا سانس سونگھ کر کتّوں نے چھاتی اور پھیپھڑوں کے سرطان کی تشخیص کی۔
لیکن ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چیٹیوں میں بھی ایک اعلیٰ صلاحیت ہوتی ہے جس تشخیص کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔
محققین نے تحقیق میں دریافت کیا کہ کچھ منٹوں کی تربیت کے بعد کالی چیونٹیاں انسان کے صحت مند اور کینسر زدہ خلیوں میں تفریق کرنے کے قابل ہوگئیں تھیں۔
محققین کا ماننا تھا کہ یہ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحت مند اور کنسر زدہ خلیے مختلف قسم کے مرکبات خارج کرتے ہیں جن میں چیونٹیاں سونگھ کر تفریق کر سکتی ہیں۔
کئی لوگوں کا انحصار ایم آر آئی، میموگرام یا بلڈ ٹیسٹ پر ہوتا ہے جو کینسر کی تشخیص کے لیے مہنگے اور خطرناک ہوسکتے ہیں۔
جرنل آئی سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق، پہلی تحقیق ہے جس میں یہ دِکھایا گیا ہے چیونٹیوں کے پاس تشخیص کی بھرپور صلاحیت ہے، وہ جلدی سیکھنے کی قابلیت رکھتی ہیں اور کم قیمت میں انتہائی کارگر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News