ہیلتھ آفیشلز کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچوں میں جگر کی پُراسرار بیماری کے مزید کیسز کی تشخیص کی ہے۔یہ پہلے برطانیہ میں سامنے آئے اور اب یہ نیا انفیکشن یورپ اور امریکا میں پھیل رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے برطانوی حکام نے 74 ہیپاٹائٹس یا جگر کی سوزش کے کیسز رپورٹ کیے تھے، جس کی علامات بچوں میں جنوری سے موجود تھیں۔
وہ وائرس جو ہیپاٹائٹس کا سبب بنتے ہیں ان کیسز میں نہیں پائے گئے اور سائنس دانو اور ڈاکٹرز دیگر ممکنہ ذرائع کے مطابق سوچ رہے ہین جن میں کووڈ-19، دیگر وائرسز اور ماحولیاتی عوامل شامل ہیں۔
یورپی سینٹر فار ڈِزیز پریونشن اینڈ کنٹرول نے منگل کو جاری ایک بیان میں تعداد کا تعین کیے بغیر کہا کہ ہیپاٹائٹس کے اضافی کیسز ڈینمارک، آئرلینڈ، دی نیدرلینڈز اور اسپین میں سامنے آئے ہیں۔
ادارے نے کہا کہ امریکی حکام نے امریکی ریاست الباما میں ایک سے چھ سال کے بچوں میں نو شدید نوعیت کے ہیپاٹائٹس کے کیسز کی تشخیص کی۔
امپیریل کالج لندن کے انفیکشیس ڈِزیز کے پروفیسر گراہم کُک کا کہنا تھا کہ معمولی ہیپاٹائٹس بچوں میں بہت عام ہے لیکن اس وقت جو دیکھا جارہا ہے وہ بہت مختلف ہے۔
البتہ پروفیسر کُک اس بات پر قائل نہیں ہیں کہ اس کا ذمہ دار کووڈ-19 ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News