 
                                                                              ایک ایسی دوا جو ہزاروں بچوں کے جسمانی طور پر معذور ہونے اور اعصابی مسائل کا سبب ہے، ابھی بھی حاملہ خواتین کو نسخے میں لکھ کر دی جا رہی ہے۔
سنڈے ٹائمز کے مطابق برطانیہ میں خواتین کو مرگی کی دوا سوڈیم ویلپوریٹ سالوں سے بغیر کسی انتباہ کے دی جارہی ہے۔
سابق ہیلتھ سیکریٹری جیریمی ہنٹ نے مبینہ طور پر اس دوا کے سبب ہونے والے مسئلے کو فوری حل کرنے پر زور دیا ہے۔
2020 میں شائع ہونے والے ایک ریویو کے مطابق اندازاً 20 ہزار برطانوی بچے اس دوا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
اس وقت ریویو میں کہا گیا تھا کہ اب بھی سیکڑوں بچے ان ماؤں کے یہاں پیدا ہو رہے ہیں جو اس دوا کو لے رہی ہیں اس کے خطرات سے لاعلم ہیں۔
میڈیسِنز اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹ ریگولیٹری ایجنسی کا کہنا تھا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2020-2021 کے عرصے کے دوران 222 حاملہ خواتین نے سوڈیم ویلپوریٹ کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دوا کا استعمال پریگنینسی پریونشن پروگرام کے متعارف کرائے جانے کے بعد سے کم ہوا ہے اور 2020-2021 میں شرح واضح طور پر کم ہے۔
جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ سوڈیم ویلپوریٹ مریض کی حفاظت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے اس دوا کو حاملہ خواتین کو دیے جانے پر پابندی عائد کرنے پر بھی زور دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 