
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ زِکا وائرس میں ایک تبدیلی انسانوں میں ایک اور بڑی بیماری کی وباء پھیلنا کا سبب بن سکتی ہے۔
اس وائرس کے متعلق ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ تبدلی اس کو مزید انفیکشیس بنا سکتی ہے جس میں ممکنہ طور پر اتنی صلاحیت ہو سکتی ہے کہ پہلے سے موجود قوتِ مدافعت کے حصار کو توڑ سکے۔
اس وائرس کے سبب متعدد پیدائشی نقائس اور اعصابی مسائل ہو سکتے ہیں۔
2015 اور 2016 میں یہ وباء پھیلی تھی۔ اس کی ابتداء برازیل سے ہوئی تھی اور دونوں امریکاؤں کے دیگر ممالک میں پھیل گئی تھی۔
عالمی ادارہ صحت نے اس وائرس کو بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا اور دنیا بھر کے کئی ممالک نے سفری انتباہ جاری کیا تھا۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے لا جولا انسٹیٹیوٹ فار اِمیونولوجی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر سوجن شریستا، جو تحقیق کے شریک سربراہ بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ دنیا کو زِکا وائرس کے ویریئنٹ کے ابھرنے کی نگرانی کرنی چاہیئے۔
زِکا وائرس ایک ایسی بیماری ہے جو ٹروپیکل اور سب ٹروپیکل علاقوں میں مچھروں سے پھیلا اور دنیا بھر کے 86 ممالک سے اس بیماری کے کیسز سامنے آئے۔
بڑوں میں اس کی علامات عموماً معمولی ہوتی ہیں۔ تاہم، یہ وائرس حمل کے دوران ماں سے بچے میں منتقل ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں بچے کا سر غیر معمولی طور پر چھوٹا رہ جاتا ہے اور پیدائش کے بعد بڑھنا بند کر دیتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News