
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گفتگو کی تھیراپی ڈیمینشیا کے مریضوں میں ڈپریشن کی علامات میں بہتری کا سبب بن سکتی ہے جو ان لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے جن کو انسداد ڈپریشن ادویات فائدہ نہیں پہنچاتی ہیں۔
ڈیمینشیا کے مریض عموماً الجھن اور ڈپریشن محسوس کرتے ہیں لیکن ان علامات کا علاج کیسے کرنا ہے اس نے ماہرین کو الجھائے رکھا ہے کیوں کہ اس حالت میں استعمال ہونے والی ادویات شاید ڈیمینشیا کے مریضوں پر اثر نہیں کرتی اور نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ یہ تحقیق اس لیے اہم ہے کیوں کہ یہ پہلا مطالعہ ہے جس میں دِکھتا ہے کہ نفسیاتی حربے-ٹاکنگ تھیراپی- اس لحاظ سے مؤثر ہیں اور قابلِ قدر ہیں ڈیمینشیا کے مریضوں پر ڈپریشن کی ادویات اثر نہیں کرتی۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کی سربراہی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بھی اشارہ دیا گیا ہے کہ یہ تھیراپیز ممکنہ طور پر مریض کے معیارِ زندگی اور روز مرّہ کی فعالی کو بہتر کرنے میں اضافی مدد کرسکتی ہیں۔
محققین ڈیمینشیا کے لیے کلینیکل ہدایات کو تبدیل کرنے کے لیے زور دے رہے ہیں کہ ان کو بدل کر نفسیاتی تھیراپیز تجویز کی جائیں اور بالخصوص کوگنیٹِو بیہیوریل تھیراپی تجویز کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News