
آرتھرائٹس کے مرض میں مبتلا افراد کو اپنی حالت کی تھیراپی کے لیے وزن کم کرنے اور ورزش کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔
نیشنل اِنسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلنس کی جانب سے جاری ہونے والی نئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جن کا وزن زیادہ ہے ان کو بتایا جانا چاہیئے کہ ان کا درد کم ہو سکتا ہے اگر ان کا وزن کم ہوجائے۔
دوسری جانب ایروبک ورزش جیسے کہ چلنا وغیرہ علامات اور معیارِ زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔
ہدایات کے مطابق ورزش کا شروع کرنا ابتداء میں درد کو بد تر کر سکتا ہے لیکن یہ صحیح ہو جانا چاہیئے۔
ان ہدایات میں ادویات کے استعمال کے متعلق بھی تجاویز دی گئی ہیں، جیسے کہ نان-اسٹیرائیڈل انسداد-سوزش ادویات، لیکن ان میں پراسیٹامول، گلوکوسیمائن شامل نہیں ہیں۔
ادارے کا کہنا تھا کہ طاقتور اوپیوڈ سے نشے کا خطرہ ہے جبکہ نئے شواہد بتاتے ہیں کہ جب بات معیارِ زندگی اور درد کی سطح کی آتی ہے تو کچھ ادویات کے بہت کم فائدہ ہے یا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ہدایات کے مطابق لوگ مخصوص نوعیت کی ورزش کر سکتے ہیں جو مستقل اور متواتر ورزش ہو۔ اگرچہ یہ شروع میں بے آرامی کا سبب ہوگا لیکن ان کے جوڑوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News