نان اسٹک برتنوں کا استعمال کرنے والوں کیلئے بُری خبر سانے آگئی ہے۔
ایک زمانہ تھا کہ کھانا مٹی کے برتنوں میں پکایا جاتا تھا پھر دھات کے برتنوں نے بارچی خانہ کا رخ کیا اور پیتل کے برتنوں میں کھانا پکایا جانے لگا اور خراب ہونے پر ان پر قلعی کی جاتی تھی، اس کے ساتھ اسٹیل اور سلور بھی اس میدان میں آگئے۔
ان تمام برتنوں میں ایک خامی ہے کہ ان میں کھانا بنانے کے لئے تیل کی مقدار زیادہ استعمال کی جاتی ہے اورکھانا لگنے کا ڈر رہتا ہے۔

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے اسی لئے اب ایسے برتنوں کی ضرورت محسوس کی جانے لگی جس میں کھانا کم تیل میں پکایا جاسکے اسی لئے نان اسٹک برتنوں کے خٰیال نے جنم لیا۔
نان اسٹک برتن عموماً سلور سے تیار کئے جاتے ہیں اوران پر ایک کوڈنگ یا بھوری یا سیاہ تہہ لگائی جاتی ہے جس سے کھانا کم تیل میں تیار ہوتا ہے اور لگنے کا ڈر بھی نہیں رہتا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ نان اسٹک برتنوں کا استعمال جگر کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
اس حوالے سے امریکی شہر لاس اینجلس کی یونیورسٹی اصف سدرن کیلیفورنیا میں ایک نئی تحقیق ہوئی جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ نان اسٹک فرائی پین کا استعمال جگر کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مصنوعی کیمیکلز گھریلو سامان اور کچن کے کچھ برتنوں میں عام ہوتے ہیں، جس کے استعمال سے کسی شخص میں جگر کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کچن کے سامان اور کھانے کی پیکیجنگ پر عام طور پر پائے جانے والے کیمیکلز کینسر کے خطرے کو چار گنا بڑھا سکتے ہیں، یہ کیمیکل نان اسٹک کچن کے برتنوں، نل کے پانی، واٹر پروف لباس، صفائی ستھرائی کی مصنوعات اور شیمپو میں موجود ہوتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسے کیمیکلز کا زیادہ استعمال کرنے والے لوگوں میں (non-viral hepatocellular carcinoma) ہونے کا امکان 4.5 گنا زیادہ ہو جاتا ہے جو ایک عام جگر کا کینسر ہے۔
محققین نے بتایا کہ جب یہ کیمیکلز جگر میں داخل ہوتے ہیں تو میٹابولزم کو تبدیل کرتے ہیں اور فیٹی جگر کی بیماری کا باعث بنتے ہیں جو لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں جگر کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
