انڈا ایک مکمل غذا ہے اور دنیا کی بڑی آبادی کی صبح کی پہلی غذا بھی یہی ہے۔ اسے مختلف طرح سے پکایا جاتا ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اکثر فرائی کیا ہوا انڈا کچی زردی کے ساتھ کھانا پسند کرتے ہیں۔ یہ صحت کے لئے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ، تاہم ماہرین کا اس ضمن میں یہ کہنا ہے کہ کچی زردی اگرچہ مزیدارہوتی ہے لیکن اس میں سب سے بڑا خطرہ سالمونیلا کا ہے۔
سالمونیلا ایک بیکٹیریا ہے جو آلودہ پانی اور غذا میں پایا جاتا ہے جو کئی طرح کے بیماریوں جیسے اسہال، بخار، سردی لگنا اوربعض صورتوں میں اس سے بھی زیادہ شدید علامات کو طور پر سامنے آتا ہے۔ سالمونیلا کچے یا کم پکے ہوئے کھانوں میں پکے ہوئے اجزا کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ عام ہے۔ جانوروں سے حاصل شدہ کوئی بھی غذا جیسے انڈے، مرغی، گائے کا گوشت اور مچھلی کے سالمونیلا سے آلودہ ہونے کا قوی امکان ہے،” ایک غذائی ماہر امنڈا ہولٹزر کا کہنا ہےکہ ان میں سے کسی بھی غذا کو کھانا محفوظ نہیں ہے اگر وہ کچی یا کم پکی ہوئی ہوں۔”

ہولٹزرکا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ جب انڈے کو فرائی کریں تو انہیں کم از کم اسے دو سے تین منٹ تک پکائیں جب آپ فرائی پین کو ہلائیں تو انڈے کی سفیدی کو ہلنا نہیں چاہیے، اور جیلی جیسی سفیدی باقی نہیں رہنی چاہیے۔ زردی کو یا تو بالکل بھی ہلنا یعنی کچی نہیں رہنی چاہیے۔
ہولٹزر نے کہا کہ پھٹے یا ٹوٹے ہوئے خول والے انڈوں کو ضائع کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ اپنے انڈے کسی فارم سے حاصل کرتے ہیں، تو انڈے پکانے سے پہلے انہیں اچھی طرح دھولیں ، آخر میں، بیکٹیریا کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کچے انڈوں کو محفوظ کرنے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ دھو لیں۔
کچی زردی کن افراد کے لیے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتی ہے؟
کچی یا کم پکی ہوئی زردی کھانے عموماً صحت مند بالغ افراد کے لیے محفوظ ہوتی ہے، تاہم حاملہ خواتین ، 5 سال سے کم عمر کے بچے، اور وہ لوگ ہیں جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو کچی زردی کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
