ہم جانتے ہیں کہ بعض وٹامن غیرمعمولی طور پر جسمانی اثرات مرتب کرتے ہیں اور وٹامن کی ایک قسم ایسی بھی ہے جو غیرمعمولی طور پر دماغ کےلیے ایک ٹانک کا کام کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق عمر کے ساتھ ساتھ دماغی زوال بھی شروع ہوجاتا ہے اور بڑھاپے میں یہ شرح مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس تناظرمیں وٹامن بی اور اس سے وابستہ دیگر وٹامن بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
سب سے پہلے وائن اسٹیٹ یونیورسٹی نے تحقیقی طور پر ثابت کیا تھا کہ وٹامن بی کی کمی سے ڈپریشن اور ڈیمنشیا کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ ان میں سب سے اہم وٹامن بی 12 ہے۔ بالخصوص بزرگوں کےلیے یہ وٹامن بہت ضروری ہوتا ہے۔
دماغی طبیب ڈاکٹر راج پربھاکرن راجرتھینام نے بتایا کہ وہ بزرگ جو اپنی غذا کا درست خیال نہیں رکھتے یا تنہا رہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ وٹامن بی 12 کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنائیں۔
تاہم وٹامن بی کی 8 ذیلی اقسام ہیں اور ان سے بہت سارے فائدے حاصل ہوتے ہیں۔ ان میں سے ہر وٹامن کسی نہ کسی طرح دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر وٹامن بی ون یا تھایامن، دماغی خلیات کے افعال کو منظم اور بہتر رکھتا ہے۔
وٹامن بی 2 کا دوسرا نام ریبوفلے ون ہے جو دماغ اور جسم کے درمیان روابط مضبوط بناتا ہے۔ اسی وٹامن سے نئے خلیات بھی بنتے ہیں جو بدن کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
ایک اور اہم وٹامن بی فائیو بھی ہے جسے پونٹوتھینک ایسڈ کہا جاتا ہے جو کئی طرح کی چربی کم کرتے ہوئے دماغ کو تقویت پہنچاتا ہے۔ اسی طرح وٹامن بی سیون یا بایوٹن دماغ اور بدن کے خلیات کے درمیان رابطے کو تیز بناتا ہے اور اس سے بھی دماغٰی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے ماہرین نے وٹامن بی اور اس سے جڑے دیگر وٹامن کو دماغ کے لیے انتہائی مفید قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
