Advertisement
Advertisement
Advertisement

سرطان سے تحفظ کے لیے ان دوغذاؤں کا استعمال کسی مسیحا سے کم نہیں

Now Reading:

سرطان سے تحفظ کے لیے ان دوغذاؤں کا استعمال کسی مسیحا سے کم نہیں

ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے مطابق آپ اپنی غذائی عادات کو بہتر بنا کر 30 سے 40 فیصد تک سرطان سے بچ سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے براسیکاسی خاندان سے تعلق رکھنے والی کروسیفیرس سبزیاں جیسے واٹر کریس، شاخ گوبھی (بروکولی) اور پالک کا باقاعدگی سے استعمال ضروری ہے۔

کروسیفیرس سبزیوں میں غذائی ریشہ، معدنیات اور وٹامنزکثیرمقدار میں پائے جاتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہیں۔ تاہم ایک حالیہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خوراک میں واٹر کریس اور بروکولی کو شامل کرنے سے سر طان سے تحفظ میں مدد مل سکتی ہے۔

تحقیق

ساؤتھ ڈکوٹا سٹیٹ یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق واٹر کریس اور بروکولی جیسی سبز سبزیاں کم از کم 24 گھنٹوں کے اندر کینسر کے 75 فیصد سٹیم سیلز کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور یہ اس کے بنیادی ماخذ پر حملہ کرتی ہیں۔

زیادہ سے زیادہ 5 فیصد ٹیومر، جن میں کینسر کے اسٹیم سیل ہوتے ہیں، خون کے دھارے میں داخل ہو سکتے ہیں اور شدید علاج کے بعد بھی ایک عضو سے دوسرے عضو تک سرایت کر سکتے ہیں۔

Advertisement

مول ڈے، ایک ایسوسی ایٹ پروفیسرہیں وہ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سرطان کی رسولیاں تابکاری یا کیموتھراپی سے علاج کیے جانے کے بعد بھی،ان کے اسٹیم سیلز باقی رہ جاتے ہیں اس  حقیقت نے انہیں اور اس کے ساتھیوں کو ان اسٹیم سیلز کو تباہ کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ترغیب دی اوراب انہوں نے توقع سے بہت جلد اپنا سب سے مہلک ہتھیار دریافت کر لیا ہے۔

مول کے مطابق، ’’ان چھوٹے خلیوں کا ٹیومر میں پتہ لگانا بہت مشکل ہے‘‘۔ انہوں نے اس کا موازنہ گھاس کے ڈھیر میں سوئیاں تلاش کرنے کے مترادف قرار دیا۔

اس مقصد کے لیے ایک اور محقق گریوا کینسر کے خلیوں کو فینیتھائل آئسوتھیوسائنیٹ یا پی ای آئی ٹی سی  دینے کے لیے پیٹری ڈش کا استعمال کیا۔ انہیں پتہ چلا کہ اس نے صرف 24 گھنٹوں میں 75 فیصد سٹیم سیلز کو تباہ کر دیا۔

پی ای آئی ٹی سی کیا ہے؟

پی ای آئی ٹی سی قدرتی طور پر پایا جانے والا مادہ یا مرکبات ہے، جو ان سبزیوں کے چبانے کے دوران خارج ہوتا ہے۔

واٹرکریس اورشاخ گوبھی ( بروکولی) ہی کیوں؟

Advertisement

واٹر کریس اور بروکولی فائٹو کیمیکلز سے بھری ہوئی ہوتی ہیں جو گلوکوزینولیٹس کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کینسر کے اسٹیم سیلز کی نشوونما کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

یہ غذائیت کے انتہائی الکلائن ذرائع ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہیں، جو مختلف قسم کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے مؤثرقرار دیئے گئے  ہیں۔ دونوں میں لوٹین بھی ہوتا ہے، جو امریکن کینسر سوسائٹی سے منسلک ایک مرکب ہے جو مثانے اور کولوریکٹل کینسر کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

یہ مرکب کتنا استعمال کرنے کی ضرورت ہے؟

مطالعہ کے دوران محققین نے کینسر کے اسٹیم سیلز پر پی ای آئی ٹی سی کی کم از کم 20 مائیکرومولر ارتکاز کا استعمال کیا۔ انہوں نے چوہوں پر 5 سے 15 مائیکرومولر کی خوراک کا مزید تجربہ کیا جو بھی کارآمد ثابت ہوا۔

ساؤتھ ڈکوٹا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فی ہفتہ اپنی خوراک میں صرف چند اونس واٹر کریس اور بروکولی کو شامل کرنا کینسر کے اسٹیم سیلز کے پھیلاؤ اور نشوونما کو کم کرنے پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔

آپ بروکولی کو باقاعدہ سائیڈ ڈش کے طور پر، سوپ، سلاد اور نشاستہ دار کھانوں کے ساتھ  استعمال کر سکتے ہیں، آپ کا جسم ان فوائد کے لیے آپ کا شکرگزار ہوگا جو یہ سبزیاں فراہم کریں گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
لاہور کی فضا خطرنات ترین حد تک آلودہ قرار، نئی دہلی دوسرا آلودہ ترین شہر
نئی دہلی میں اسموگ کی صورتحال بدترین ہوگئی، لاہور کا دوسرا نمبر
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر