Advertisement
Advertisement
Advertisement

پیدائش سے قبل ماؤں کا یہ عمل بچوں کو مستقبل میں دمہ سے محفوظ رکھ سکتا ہے

Now Reading:

پیدائش سے قبل ماؤں کا یہ عمل بچوں کو مستقبل میں دمہ سے محفوظ رکھ سکتا ہے

حالیہ تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں کی پیدائش سے قبل ماؤں کا سورج کی روشنی میں بیٹھنا بچوں میں مستقبل میں ہونے والے دمہ کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

سورج جہاں ایک طرف روشنی اور حرارت کے حصول سب سے بڑا اور بنیادی ماخذ ہے وہی اس کی روشنی کئی امراض سے بچانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ سورج کی روشنی وٹامن ڈی کے حصول کا سب سے سستا ذریعہ ہے تاہم یہ ایک اور طرح سے بھی بچوں کو پیدائش سے قبل ہی مستقبل میں ہونے والے دمہ سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

مختلف اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ میں دس میں سے ایک بچہ دمہ کا شکارہوتا ہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہاں سورج سال بھر دستیاب نہیں ہوتا جبکہ دوسری جانب خواتین کا دھوپ میں کم بیٹھنا شامل ہے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے سورج کی روشنی کس طرح پیدائش سے قبل بچوں میں دمہ کے خطرے کر سکتی ہے؟

تحقیق

Advertisement

ہارورڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کنساس، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نےامریکا کی 2 ریاستوں کے مختلف اسپتالوں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔

محققین نے مختلف ریاستوں کے درمیان پیدائش کے وقت کی تحقیق اور ان مختلف ریاستوں کے درمیان سورج کی روشنی کے اعداد و شمار کا موازنہ کیا۔ انہوں نے دھوپ والی خاص جگہ اور سال کے ایک خاص وقت پر سورج کی روشنی کی سطح کے فرق کو دیکھا۔

محققین کو پتہ چلا کہ وہ اوقات اور علاقے جو ماؤں کے دوسرے سہ ماہی یعنی چوتھے مہینے کے دوران سب سے زیادہ دھوپ والے تھے، اس کے نتیجے میں ان بچوں میں دمہ کے کیسز کم ہوئے۔ اس کا تعلق ملک کے سال، مہینے اور حصے سے مخصوص ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سورج کی روشنی کی سطح ایک ہی مہینے میں مختلف ہو سکتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا کہ اگر دوسری سہ ماہی کے دوران جگہ نسبتاً زیادہ دھوپ والی ہوتی ہے، اس طرح دمہ کی شرح نسبتاً کم ہوگی۔

دوسرے سہ ماہی میں کیوں؟

دوسرا سہ ماہی 14 ویں ہفتہ سے 16 ویں ہفتہ حمل یا جنین کی 12-14 سال کی عمر تک رہتا ہے۔ یہ وہ دور ہے جس میں بچہ پسینہ اور لمف غدود اور لبلبہ اور جگر تیار کر رہا ہوتا ہے، سیال پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بچے کا مدافعتی نظام ترقی کر رہا ہوتا ہے۔

Advertisement

وٹامن ڈی

محققین نے فرض کیا کہ یہ فوائد وٹامن ڈی پر مبنی تھے جو جسم سورج کی روشنی کی نمائش کے نتیجے میں پیدا کرتا ہے۔ ایسا ہو سکتا ہے، لیکن سورج کے جسم پر اثرات صرف وٹامن ڈی کی پیداوار سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں۔

نتیجہ

بہت سے لوگوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایسا وٹامن ڈی کی مناسب اور جسم کی ضرورت کے مطابق لینے کی وجہ سے ہواہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اضافی وٹامن ڈی کا نتیجہ بھی وہی ہوگا جو سورج کے ذریعہ تیار کردہ وٹامن ڈی لینے سے سامنے آیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بہت سی خواتین قبل از پیدائش بہت وٹامن لیتی ہیں، بشمول وٹامن ڈی۔ یہ سورج کی روشنی سے قطع نظر لیے جاتے ہیں۔ اگر یہ وٹامن ڈی تھا، تو سورج کی نمائش پر کوئی حتمی اثر نہیں ہوگا. اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی تمام قبل از پیدائش کے وٹامنز میں شامل ہے، جو پورے امریکہ میں لیے جاتے ہیں۔

وٹامن ڈی کو غذائی سپلیمنٹس سے حاصل کیا جا سکتا ہے، لیکن حاملہ خواتین جو قبل از پیدائش وٹامن لیتی ہیں وہ پہلے سے ہی وٹامن ڈی پر مشتمل ہوتی ہیں اور ہو سکتا ہے کہ خواتین ان سے پورا فائدہ حاصل نہ کر سکیں اور یہ سورج کی روشنی سے حاصل ہونے والے وٹامن ڈی کا نعم البدل نہ ہو۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر