
خشک میوہ جات میں اخروٹ کو بے پناہ اہمیت کا حامل پھل سمجھاتا ہے۔
یہ پھل دنیا کے کئی خطوں میں بہ کثرت کاشت کیا جاتا ہے، بحیرہ روم کے اطراف کے ممالک اور وسطی ایشیائی ممالک میں اخروٹ کی کاشت سب سے زیادہ ہے۔
اخروٹ انسانی دل، دماغ، ہڈیوں، چہرے کی رنگت، بالوں کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے ساتھ سرطان جیسے جان لیوا مرض سے بچاؤ میں بھی معاونت رکھتا ہے۔
امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اخروٹ کھانے کے عادی افراد جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں جبکہ ان میں امراضِ قلب کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کم عمری سے اخروٹ کھانا عادت بنانے سے صحت کے لیے فائدہ مند عادات کو اپنانا آسان ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اخروٹ میں موجود منفرد غذائی اجزا اور صحت پر ان کے اثرات سے نتائج کی ممکنہ وضاحت ہوتی ہے، اخروٹ ہی واحد گری ہے جو نباتاتی ذرائع سے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
دن بھر میں 28 گرام اخروٹ کھانے سے جسم کو 4 گرام پروٹین، 2 گرام فائبر اور 45 ملی گرام میگنیشم حاصل ہوتے ہیں جبکہ متعدد اقسام کے اینٹی آکسائیڈنٹس بھی اس گری میں پائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News