Advertisement
Advertisement
Advertisement

ڈپریشن کی علامات اور تشخیص، جو سب کے لیے جاننا ضروری

Now Reading:

ڈپریشن کی علامات اور تشخیص، جو سب کے لیے جاننا ضروری

یہ بالکل فطری بات ہے کہ ہم کبھی کبھار ذہنی طور پر اداسی یا مایوسی محسوس کرتے ہیں مگر یہ چڑچڑا پن روزانہ طاری رہے تو یہ ڈپریشن جیسے مرض کی علامت ہوسکتی ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ آخر کوئی شخص ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد اس کی شناخت کیسے کرے؟

درحقیقت ڈپریشن کی چند مخصوص علامات ہوتی ہیں جو اکثر افراد پہچاننے سے قاصر رہتے ہیں اور زیادہ سنگین نوعیت کے عوارض کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ڈپریشن کی شدت اداسی یا خودترسی سے ہٹ کر بھی مختلف علامات سے جڑی ہوتی ہے جو کم از کم مسلسل 2 ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہیں اور اس کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔

جذباتی پن

Advertisement

ڈپریشن کی مرکزی علامت مزاج میں اداسی اور زندگی میں دلچسپی کھو دینا ہے۔

ایسی سرگرمیاں جو پہلے بہت پرلطف لگتی تھیں ان میں کشش ختم ہوجاتی ہے، مریضوں میں پچھتاوے یا بے قدرتی، امید کھودینے اور موت یا خودکشی کے خیال ابھر سکتے ہیں۔

جسمانی علامات

تھکاوٹ اور جسمانی توانائی میں کمی۔

بے خوابی، خصوصاً علی الصبح جاگنا۔

بہت زیادہ سونا۔

Advertisement

مسلسل درد، سردرد، مسلز اکڑنا یا نظام ہاضمہ کے مسائل جن میں علاج سے بھی زیادہ ریلیف نہ ملے۔

 موسموں کے ساتھ مزاج بدلنا

اگر آپ کا مزاج موسم سے مطابقت رکھتا ہے یعنی گرمیوں سے خوش باش اور سردیوں میں اداس، تو یہ ڈپریشن کی ایک قسم ہوسکتی ہے جسے سیزنل ڈپریشن یا سیڈ بھی کہا جاتا ہے، خزاں کے اختتام اور سردیوں کے آغاز سے یہ سامنے آسکتا ہے اور ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں 3 سے 20 فیصد افراد اس سے متاثر ہوتے ہیں۔

 بچے کی پیدائش

بچے کی پیدائش کے بعد ہر 4 میں سے ایک ماں میں ڈپریشن کا امکان ہوتا ہے، یعنی مزاج بہت زیادہ خراب رہنے لگتا ہے جسے پوسٹ پارٹم ڈپریشن بھی کہا جاتا ہے اور اس کی علامات بھی ڈپریشن کی علامات جیسی ہی ہوتی ہیں، مگر اس سے بچے کی صحت متاثر ہوسکتی ہے کیونکہ ماں اس کی نگہداشت سے غفلت برتنے لگتی ہے۔

 بچوں میں ڈپریشن

Advertisement

پاکستان میں تو اس حوالے سے اعدادوشمار نہیں، مگر امریکا میں 2 فیصد اسکولوں کے طالبعلم اس سے متاثر ہوتے ہیں جبکہ ہر 10 میں سے ایک نوجوان میں یہ مرض سامنے آتا ہے۔

ایسے بچے یا نوجوانوں میں کھیلنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، دوست بنانا مشکل ہوجاتا ہے جبکہ تعلیمی کام مکمل نہیں کرپاتے، اس کی علامات میں بالغ افراد میں ڈپریشن جیسی ہی ہوتی ہیں مگر بچوں میں غصہ یا خطرے والے کام زیادہ کرنے جیسی نشانیاں بھی سامنے آسکتی ہیں، بچوں میں عام طور پر اس کی تشخیص کافی مشکل ہوتی ہے۔

 تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

ڈپریشن کے حوالے سے کئی لیبارٹری ٹیسٹ تو ہے نہیں تو اس کی درست تشخیص کے لیے طبی ماہرین مریض کی علامات پر انحصار کرتے ہیں۔

ان سے طبی تاریخ اور ادویات کے استعمال کے بارے میں پوچھا جاتا ہے کیونکہ اس سے بھی ڈپریشن کی علامات کے بارے میں جاننے میں مدد ملتی ہے۔

مزاج میں اتار چڑھاﺅ، رویوں اور روزمرہ کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کرکے بھی اس کی شدت اور قسم کو جاننے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ اسی سے مؤثر علاج کا تعین کرنے میں مدد ملتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر