
اس خبر میں آج ہم آپکو بتائیں گے کہ دوپہر کو سونے کی عادت آپ کو کن امراض کا شکار بناسکتی ہے۔
اکثر لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ دوپہر کے کھانے کے بعد سوجاتے ہیں جبکہ اُن کو اندازہ نہیں ہوتا کہ یہ عمل کس قدر جان لیوا بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔
جو لوگ دوپہر کو کچھ وقت تک سونے کے عادی ہوتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ویسے تو دوپہر کی نیند بذات خود نقصان دہ نہیں مگر بیشتر افراد اس لیے قیلولہ کرتے ہیں کیونکہ وہ رات کو ٹھیک سے سوتے نہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کی ناقص نیند اور خراب صحت کے درمیان تعلق موجود ہے، قیلولے سے اس کا منفی اثر پوری طرح ختم نہیں ہوتا، جو لوگ اکثر دوپہر کو سونے کے عادی ہوتے ہیں ان میں وقت کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ 12 فیصد جبکہ فالج کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر کوئی فرد 60 سال سے کم عمر ہے اور اکثر قیلولہ کرتا ہے تو اس کے لیے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ذیابیطس ٹائپ 2۔ کولیسٹرول، نیند کے مسائل اور دیگر کو نکالنے پر بھی محققین نے دوپہر کی نیند اور ہائی بلڈ پریشر یا فالج کے درمیان تعلق کو دریافت کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دوپہر کی نیند سے ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے، اس تحقیق میں 3 لاکھ 60 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن کی جانب سے دوپہر کی نیند کے بارے میں یوکے بائیو بینک کو تفصیلات فراہم کی گئی تھیں۔
تحقیق کے لیے ان افراد نے خون، پیشاب اور لعاب دہن کے نمونے اکثر جمع کرائے تھے اور 4 سالہ تحقیق کے دوران 4 بار قیلولے سے متعلق سوالات کے جواب دیے۔
ماہرین کے مطابق دوپہر کو چند منٹ کی نیند تو صحت کے لیے مفید ہے مگر یہ دورانیہ ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ ہو جائے تو وہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ اکثر رات کو بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں تو قیلولے سے گریز کریں کیونکہ اس سے رات کی نیند متاثر ہوتی ہے، رات کی خراب نیند دن میں شدید تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ سے لوگ دوپہر کو بہت زیادہ وقت تک سوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News