
برطانیہ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ادھیڑ عمر میں5 گھنٹے سے کم سونے والے افراد میں کم از کم2 دائمی امراض لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
برطانیہ میں یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے محققین نے پایا کہ جو لوگ 50 سال کی عمر میں5گھنٹے یا اس سے کم نیند لینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں دائمی بیماریوں کی تشخیص کے امکانات 20 فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔
7 گھنٹے تک سونے والوں کے مقابلے میں 25 سال کے جائزے میں یہ بات سامنے آئی کہ ان افراد میں 2 یا 2 سے زیادہ دائمی بیماریوں کی تشخیص ہونے کا امکان 40 فیصد زیادہ تھا۔
جریدے پی ایل او ایس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 50، 60 اور 70 سال کی عمر میں5 گھنٹے یا اس سے کم سونے سے 30 فیصد سے 40 فیصد تک 2 یا 2 سے زیادہ دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کی مرکزی مصنفہ سیورین سیبا کے مطابق زیادہ آمدنی والے ممالک میں دائمی بیماری کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اور اب نصف سے زیادہ بوڑھے کم از کم 2دائمی بیماریوں کا شکار ہیں۔
یہ صحت عامہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ دہری دائمی بیماری صحت کی دیکھ بھال کی اعلی خدمات کے استعمال، ہسپتال میں داخل ہونے اور معذوری سے منسلک ہے۔’
محققین نے یہ بھی پایا کہ 50 سال کی عمر میں 5گھنٹے یا اس سے کم نیند کا دورانیہ فالو اپ مدت کے دوران موت کے خطرے میں 25 فیصد اضافہ سے منسلک تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News