پسینہ آنا ایک صحت مند علامت ہے، تاہم کچھ لوگوں کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے۔ موسم گرما اس حوالے سے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ گرمی اور دھوپ کی وجہ سے زیادہ پسینہ آتا ہے۔
دنیا بھرمیں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں ہے جوپسنہ آنے کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں لیکن جلد کے مسامات سے خارج ہونے والا یہ نمکین مائع جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
تاہم یہاں پر اس کے چند دلچسپ حقائق بیان کئے جارہے ہیں جن سے آپ واقف نہیں ہیں۔
پسینہ گیس میں تبدیل ہو کر آپ کو ٹھنڈا رکھتا ہے
پسینہ کے حوالے سے کچھ بنیادی باتوں سے آغاز کرتے ہیں، پسینہ زیادہ تر پانی اور نمک پر مشتمل ہوتا ہے جو آپ کی جلد میں موجود لاکھوں غدود سے خارج ہوتا ہے یہ غدود بنیادی طور پر کوائلڈ لوپ ہوتے ہیں جو آپ کے خلیات، ہڈیوں اور اعضاء کے درمیان خالی جگہوں میں گھومنے والے کچھ مائع کو جسم کی سطح سے اوپر اور باہر منتقل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
جب آپ کی جلد پر پسینہ بخارات بن جاتا ہے، اس طرح یہ مائع سے گیس میں تبدیل ہوتا ہے، تو یہ آپ کی جلد کے نیچے خون سے کچھ حرارت اپنے ساتھ لیتا ہے۔ اب ٹھنڈا ہونے والا خون پھر آپ کے جسم کے ارد گرد سفر کرتا ہے اور آپ کے مرکز میں واپس آتا ہے، جس سے آپ کے تمام اندرونی حصوں کو کام کرنے کے لیے صحیح درجہ حرارت پر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
زیادہ تر پسینے سے بدبو نہیں آتی
پسینہ زیادہ تر بو کے بغیر ہوتا ہے – کم از کم یہ بات سچ ہے کہ جسمانی سرگرمی یا ورزش کے نتیجے میں آپ کے ماتھے اور بازوؤں سے پسینہ ٹپکتا ہے۔ لیکن یہ پسینہ آپ کی بغلوں اور کمر سے آنے والے پسینے سے قدرے مختلف ہوتا جس سے بدبو آتی ہے۔
ان جگہوں پر پسینے کے غدود جنہیں اپوکرائن غدود کہا جاتا ہے، وہ پروٹین سے بھرپور پسینہ خارج کرتے ہیں اور بیکٹیریا پسینے میں موجود پروٹین اور امائنو کو بطور غذا استعمال کرتے ہیں اور ایک طرح کی گیس خارج کرتے ہیں یہ بو اسی گیس سے پیدا ہوتی ہے۔
پسینہ کی بو پیدا کرنے والے بیکٹیریا آپ کے محافظ ہیں
یہاں یہ بات یاد رکھیں کہ اگر آپ پسینے کی بو سے پریشان ہیں اور اس کے لیے اینٹی بیکٹیریل صابن استعمال کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ٹھہرجائیں، یہ جرثومے جو جسم کی بدبو کو جنم دیتے ہیں وہ آپ کی جلد کو خطرناک جراثیم سے بچانے یہاں تک کہ ایکزیما کو روکنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔
زیادہ تر جانوروں کو پسینہ نہیں آتا
یہ بات درست ہے سب سے زیادہ انسانوں کو ہی پسینہ آتا ہے، تاہم سائنس دانوں کا اس حوالے کہنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے 1.5 ملین اور 2.5 ملین سال پہلے جب ہم جنگلوں کے ٹھنڈے چھتوں کے نیچے سے نکل کر گھاس کے میدانوں میں منتقل ہوئے، تب انہوں نے پسینے کے غدود کو ارتقائی مراحل طے کرتے ہوئے تیار کیا۔
لیکن یہاں یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ زیادہ تر جانوروں کو پسینہ نہیں آتا، اوروہ زیادہ گرمی سے بچنے کے لیے دوسرے طریقے تلاش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کچھ جانو گرمی سے بچنے کے لیے ہانپنا شروع کر دیتے ہیں۔
گرم راتوں میں گرم شاور ٹھنڈے شاور سے بہتر ہے
یہ بات عجیب سے معلوم ہوتی ہے لیکن یہ سچ ہے جب آپ گرم یا ہلکے گرم شاور لے کر باہر نکلتے ہیں تو محققین کا کہنا ہے کہ، پانی آپ کی جلد سے بخارات بن کر آپ کے جسم سے گرمی نکالتا ہے اور سونے سے پہلے آپ کو ٹھنڈا کر دیتا ہے۔ یہ لائف ہیک سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے بہترین کام کرتا ہے۔
کچھ کیڑے انسانی پسینے میں نمک تلاش کرتے ہیں
بدقسمتی سے ہمارے ہاں مچھر بھی بہت سے دوسرے کیڑوں کے ساتھ انسانی پسینے کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ کیڑوں کو نمک میں سوڈیم کی ضرورت ہوتی ہے، بالکل ہمارے باقی لوگوں کی طرح، اور ہمارے نمکین پسینے سے ان کی ضرورت پوری ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
