ہم سب جانتے ہیں کہ بہتر صحت کے لیے صحت مند طرز زندگی اپنانا نہایت ضروری ہے جس میں متوازن غذا کا استعمال، ورزش کرنا، گہری اور پرسکون نیند لینااور یقیناً مناسب مقدار میں پانی پینا شامل ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی ایسا محسوس کیا ہے کہ د ن بھر پانی کے باوجود بھی آپ پیاس محسوس کرتے ہیں گویا آپ نے پانی پیا ہی نہ ہو۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کے ہونٹ پھٹے ہوئے ہوں یا آپ کا منہ خشک ہو یا آپ کی جلد تازگی محسوس نہ کر رہی ہو، تاہم پیاس محسوس کرتے وقت یہ باتیں آپ کے دماغ میں نہیں ہوتیں لیکن اس کی ایک سائنسی وجہ ہے اور وہ یہ کہ پانی کبھی کبھی کم ہائیڈریٹنگ محسوس کرتا ہے۔
ڈانا کوہن، جو انٹیگریٹیو میڈیسن پر فوکس کرتی ہیں کا کہنا ہے کہ جب لوگ کئی لیٹر پانی پی رہے ہوتے ہیں، تو وہ عام طور پر اس عمل کے بارے میں نہیں سوچتے ہیں جسے ’’ری منرلائزنگ‘‘ کہتے ہیں۔ اگرچہ بہت سے لوگ دن بھر بہت زیادہ پانی پیتے ہیں، لیکن وہ اکثر ایسے واٹر فلٹرز بھی استعمال کر رہے ہوتے ہیں جو پانی کو سخت زہریلے اور دوسرے کیمیکلز سے پاک کر دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے، یہ فلٹر فائدہ مند غذائی اجزا کو بھی خارج کر دیتے ہیں، جیسے کہ سوڈیم۔
جب آپ کے جسم میں پانی کی مقدار کے تناسب سے جسم میں سوڈیم نہیں ہوتا ہے، تو آپ کے جسم کے سوڈیم ریسیپٹرز دراصل پانی کے ان مالیکیولز کو خلیات میں کھینچنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تاکہ وہ بہتر طریقے سے کام انجام دیں سکیں۔ اور اگر آپ کے جسم میں بہت زیادہ پانی گردش کر رہا ہے، تو ہو سکتا ہے کہ آپ کسی ایسی چیز سے نمٹ رہے ہوں جسے پانی کا نشہ بھی کہا جاتا ہے، جو کبھی کبھار آپ کو متلی اور بعض اوقات پانی کی کمی کا احساس دلا سکتا ہے۔ اس لیے اس پانی میں سوڈیم کا ہونا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں ایسے فلٹر کا استعمال نہ کریں جس میں ضروری معدنیات بھی خارج پانی سے خارج ہوجائیں تاکہ اس مسئلے سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
