
جنیوا: سائنسدانوں نے ڈراؤنے اور بھیانک خوابوں سے چھٹکارے کے لیے پیانوں کی دھن سنانے کا انوکھا طریقہ دیافت کرلیا۔
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ صحت مند رہنے کے لیے گہری اور پرسکون نیند بے حد ضروری ہوتی ہے کیونکہ اس دوران جسم دن بھر ہونے والی ٹو پھوٹ کی مرمت کرتاہے۔
لیکن کچھ لوگ دیگر فراد کی طرح پرسکون اور گہری نہیں لے پاتے بلکہ وہ نیند میں کسی انجانے خوف اور ڈراؤنے خواب کی بنا جاگ جاتے ہیں، اس طرح وہ خوف میں مبتلا رہتے ہیں جس اثر براہ راست ان کی صحت پرپڑتا ہے۔
سائنسدانوں نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایک تحقیق کی جس میں ایسے 36 افراد کو شامل کیا گیا جو ڈراؤنے خواب دیکھا کرتے تھے جبکہ اس کے لیے انہوں نے دو آسان سے علاج کے امتزاج سے حیرت انگیز نتائج حاصل کئے۔
جنیوا یونیورسٹی ہسپتالوں اور سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف جنیوا کے ماہر نفسیات لیمپروس پیروگامروس کا کہناہے کہ ’’خوابوں میں محسوس ہونے والے جذبات کی اقسام اور ہماری جذباتی بہبود کے درمیان ایک مضبوط رشتہ ہوتا ہے‘۔‘
اور اسی مشاہدے کی بنیاد پر انہیں خیال آیا کہ وہ لوگوں کے خوابوں کو جذبات سے جوڑ کر ان کی مدد کرسکتے ہیں۔ اوراس تحقیق میں انہوں نے اسی طریقہ کار کو اختیار کرکے ڈراؤنے خوابوں میں مبتلا مریضوں کو جذباتی طور پر مضبوط اور انتہائی منفی خوابوں کی تعداد کو کم کرنے میں استعمال کیا۔
اس تحقیق میں رضاکاروں کو اپنے ڈراؤنے خوابوں کو مثبت انداز میں لکھنے کو کہا گیا اور پھر سوتے وقت مثبت تجربات سے وابستہ دھنیں انہیں سنائی گئی۔
جبکہ یہ عمل اس وقت تک دہراگیا جب تک ڈراونے خواب کا دورانیہ کم یا ختم نہیں ہوگیا۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق اگرا انسان برے خوابوں کو مثبت انداز میں تحریر کرتا ہے پھر نیند میں اسی مثبت سوچ سے وابستہ دھنیں سنتا ہے اور پھر اپنے کو تحریر میں لاتا ہے تو ایک وقت ایسا آتا ہے کہ خواب اس جذبات سے منسلک ہوجاتے ہیں جو مثبت ہوتے ہیں اور اس طرح ڈرانے خواب سے نجات حاصل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ڈراؤنے خواب کا تعلق نیند کے معیارکا بہترنہ ہونا یا اس میں خلل واقع ہونا، نیند کی کمی، کسی بیماری یا ادیات کے استعمال سے بھی ہوسکتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈراؤنے خوابوں میں تیزی سے کمی دیکھی جس کے ساتھ ساتھ خواب بھی جذباتی طور پر زیادہ مثبت ہوتے گئے۔ ہمارے لیے، محققین اور طبی ماہرین، یہ نتائج نیند کے دوران جذباتی عمل کے مطالعہ اور نئے علاج کی ترقی دونوں کے لیے بہت امید افزا ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ طریقہ ڈراؤنے خوابوں کی تعدد اور شدت کو کم کر سکتا ہے، تاہم یہ علاج تمام مریضوں کے لیے موثر نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News