
فضائی آلودگی کئی امراض کا سبب بن رہی اور ساتھ ہی یہ کئی بیماریوں کی شدت میں اضافہ کر رہی ہے ان ہی میں دمہ بھی شامل ہے۔
دمہ نظام تنفس سے متعلق ایک ایسی بیماری ہے جس میں سانس کی نالی میں سوجن یا بلغم کے جمع ہونے کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ ایک آٹوامیون بیماری ہے جو پھیپھڑوں کی سوزش یہ کمزوری اور سانس کی قلت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
دمہ میں مبتلا افراد سانس لینے میں رکاوٹ کے وقت ایک طبی آلہ استعمال کرتے ہیں جسے انہیلر کہا جاتا ہے۔ جو سانس لینے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ لیکن اس میں موجود کیمیکلز بشمول سٹیرائڈز کی وجہ سے یہ ممکنہ طور پر نقصان دہ ضمنی اثرات کا سبب بن سکتا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ افراد انہیلر کے استعمال کو کم کر کے دوسرے ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے دمہ کے دورے کا علاج کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اس کے علاج کے لیے کوئی دوا نہیں بلکہ ایک صحت بخش غذا کا انتخاب ہے جو قدرتی طریقے سے دمے کے دورے سے نجات میں معاون ثابت ہوسکتی ہے اور ساتھ ہی ایسی غذاؤں سے پرہیز کرنے کی بھی ضرورت ہے جو دمہ کو بڑھاتی ہیں۔
گاجرکے فوائد
پھیپھڑوں کو صحت مند رکھنے کے لیے جو سب سے ضروری جز ہے وہ بیٹا کیروٹین اور وٹامن سی ہیں جو گاجر میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ اسی لیے دمہ سے نجات کے لیے گاجر کا رس بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
گاجر کا رس میں وٹامن سی کثیر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ وٹامن سی انفیکشن کو روکنے اور پھیپھڑوں کی صلاحیت کو بہت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گاجر ان بہترین غذاؤں میں سے ایک ہے جو قدرتی طور پر جسم میں وٹامن سی کو بڑھا سکتی ہے۔
دمہ کے لیے گاجر کا رس بنانے کا طریقہ
اجزاء:
2 درمیانے سائز کی گاجر یا 10 اونس اس کا رس
2 سے3 کپ پالک کے پتے یا 6 اونس اس کا رس
ہدایات:
جوسر کو استعمال کرتے ہوئے پالک اور گاجر کا رس نکال لیں، اور رس نکالنے بعد اسے 15 منٹ کے اندر استعمال کریں۔
نوٹ:دمہ کے دورے کی صورت میں اس جوس کو 2 سے 3 بار استعمال کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News