
مچھر بعض لوگوں کو زیادہ کاٹتے ہیں اور ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے اس سوال کا جواب دے دیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق تحقیق سے ایک بات واضح ہوئی ہے کہ ہمارے جسم سے نکلنے والی انوکھی بو مچھروں کو اپنی طرف کھینچتی ہے، جس کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جلد سے نکلنے والے فیٹی ایسڈز ایک انوکھی بو پیدا کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے مچھر حملہ آور ہوتے ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مچھر ان لوگوں کی طرف بہت زیادہ متوجہ ہوتے ہیں جن کی جلد پر کاربو آکسیلک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل شرکاء سے کہا گیا کہ وہ اپنے بازوؤں پر روزانہ چھ گھنٹے تک کئی دنوں تک نائیلون کی جرابیں پہنیں اور اگلے چند سالوں میں، محققین نے ان تمام جوڑیوں کا جائزہ لیا۔
راک فیلر یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ مچھروں کے لیے سب سے زیادہ پرکشش ہدف سبجیکٹ 33 تھا جو اگلے سب سے زیادہ پرکشش ہدف سے چار گنا زیادہ اور سب سے کم پرکشش ہدف (سبجیکٹ 19) سے 100 گنا زیادہ مچھروں کو اپنی طرف کھینچ رہا تھا۔
انہوں نے 50 مالیکیولر مرکبات کی شناخت کے لیے کیمیائی تجزیے کی تکنیکوں کا استعمال کیا جو زیادہ توجہ دینے والے شرکاء کے سیبم (جلد پر نمی پیدا کرنے والی رکاوٹ) میں زیادہ تھے۔
ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ مچھروں کے لیے مقناطیس کا کام کرنے والے رضا کاروں میں کم پرکشش رضاکاروں کے مقابلے میں بہت زیادہ سطح پر کاربو آکسیلک ایسڈ تیارہو رہے تھے۔
مقالے کی شریک مصنفہ ایلینا ڈی اوبالڈیا نے بتایا کہ کچھ لوگوں کا ہم نے سالوں تک مطالعہ کیا اور ہم نے پایا کہ جو لوگ مچھروں کے لیے مقناطیس کا کام کر رہے تھے وہ ان سالوں میں مچھروں کے لیے مقناطیس ہی ہیں۔
محققین نے یہ تجربہ ان مچھروں کے ساتھ بھی کیا جن کے جینز میں ترمیم کرکے ان کی سونگھنے کی حس کو نقصان پہنچایا گیا اور اس کے باوجود مچھروں نے ان لوگوں پر زیادہ حملہ کیا جو عام حالات میں بھی مچھروں کے لیے پرکشش تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News