شوخ زرد رنگت والی ہلدی کو اب دنیا بھر میں سپرفوڈ کا درجہ دیا جاچکا ہے۔ یہ بلڈ پریشر کم کرتی ہے، ذیابیطس قابو کرتی ہے اور سب سے بڑھ کر کئی اقسام کےسرطان میں اس کی افادیت سامنے آچکی ہے۔ ان سب کی وجہ ایک ہی مشہور کیمیکل ’کرکیومِن‘ ہے جو ہلدی میں بکثرت پایا جاتا ہے۔
ادرک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ہلدی کو صدیوں سے کھانوں میں مصالحہ اور کئی امراض میں بطور علاج کی غرض سے استعمال کیا جارہا ہے۔ تاہم کئی کیفیات میں اس کا استعمال اتنی افادیت نہیں رکھتا جتنا کہ اس کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے یہاں پر اس حوالے سے ایسی ہی معلومات پیش کی جارہی ہے۔
ذہنی دباؤ

ہلدی میں موجود کئی صحت بخش اجزاء آپ کو کئی امراض سے تحفظ فراہم کرکے صحت مند رکھتے ہیں ان میں سب سے اہم کرکیومن ہے جو اسے زرد رنگ دیتا ہے سائنسدان ڈپریشن کو کم کرنے اور اینٹی ڈپریسنٹس کو بہتر کام کرنے میں مدد کے لیے کرکیومن کو اہم قرار دیتے ہیں تاہم اب تک کی جانے والی تحقیق کے نتائج ملے جلے ہیں۔
ٹائپ 2 ذیابیطس

کرکیومن سوزش سے لڑنے اور خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کر سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ ٹائپ 2 ذیابیطس کو روکنے یا علاج کرنے کے لیے ایک مفید دوا ثابت ہو سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں پری ذیابیطس والے 240 بالغوں کا تجزیہ کیا گیا توپتہ چلا کہ 9 مہینوں تک کرکیومن سپلیمنٹ لینے سے ان میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ کم ہوگیا تھا۔ اس پرتحقیق جاری ہے، لیکن اب تک بہت ساری تحقیق جانوروں پر ہوئی ہے، انسانوں پر نہیں۔
وائرل انفیکشنز

کسی بھی موسم میں ہونے والے مختلف انفیکشنز سے تحفظ کے لیے ہلدی والی چائے سے بہتر کوئی مشروب نہیں۔ کرکیومن آپ کو ہرطرح کے نزلہ وزکام اور فلو سمیت مختلف قسم کے وائرسوں سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔ (لیکن اس پر زیادہ تر تحقیق لیبارٹری میں کی گئی تھی، لوگوں پر نہیں۔) خیال رہے کہ ہلدی میں تقریباً 3 فیصد کرکیومن ہوتا ہے، اور آپ کا جسم کرکیومن کو اچھی طرح جذب نہیں کرتا، اس لیے کبھی کبھار چائے کا کپ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
کولیسٹرول

اس ضمن میں کی جانے والی مختلف تحقیق کے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں کچھ کے نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ اس کا استعمال برے کولیسٹرول یعنی ایل ڈی ایل کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ دوسری تحقیق میں اس کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا۔
سائنس دان ہلدی کے دل کے تحفظ کے امکانات پر غور کرتے رہتے ہیں۔ ایک چھوٹی سی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہلدی ان لوگوں میں دل کے دورے سے بچنے میں مدد کر سکتی ہے جن کی بائی پاس سرجری ہوئی ہے۔
الزائمر

الزائمر ایک ایسا دماغی مرض ہے جو دائمی سوزش کے نتیجے میں جنم لیتا ہے اور ہلدی قدرتی اینٹی سوزش اثرات رکھتی ہے۔ تو کیا ہلدی الزائمر سے لڑتی ہے؟ معذرت، ابھی تک اس بات کا کوئی مضبوط سائنسی ثبوت نہیں ہے کہ ہلدی لینا بیماری سے بچنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔
جوڑوں کا درد

ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوزش کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس کے لیے دعویٰ کیا جاتا ہے۔ تاہم، ہلدی کو گٹھیا کے علاج کے لیے استعمال کرنے سے قبل مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اپنے جوڑوں کے درد کے لیے اسے آزمانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو اسے کالی مرچ کے ساتھ لیں اس طرح ہلدی جسم میں بہتر انداز میں جذب ہوسکے گی۔
سر درد

چونکہ اس کا تعلق ادرک کے خاندان سے ہے اور ادرک سر درد کا ایک معروف قدرتی علاج ہے، اس لیے اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں کہ ہلدی کو سر درد کے علاج کے طور پر بھی تجویز کیا جاتا ہے، خاص طور پر درد شقیقہ کے لیے۔ اگرچہ لوگ سردرد میں اسے مفید قرار دیتے ہیں تاہم اس حوالے سے کم سائنسی ثبوت موجود ہیں۔
ایکنی

کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہلدی کا ماسک جلد پر لگانے سے یاغذا میں شامل رکھنے سے ضدی پمپلوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، شاید اس وجہ اس مصالحہ میں موجود اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سوزش خصوصیات ہیں۔ بدقسمتی سے، اس کے لیے بھی کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
