 
                                                                              آج کی جدید دنیا غیر صحت بخش کھانوں سے بھری ہوئی ہے۔ یہ اپنے ذائقہ اورخوشبو کی بدولت لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے اسی لیے اب صحت بخش غذا کا انتخاب کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
صحت بخش غذائیں ان غذاؤں کی طرح خوشبو اور ذایقہ تو نہیں رکھتی لیکن یہ آپ کی صحت کی ضامن ہوتی ہے۔
تاہم ایک حالیہ تحقیق نے غیر صحت بخش کھانوں کی خواہش یا طلب سے لڑنے کا ایک آسان طریقہ تلاش کیا ہے۔
تحقیق
ٹیمپا میں یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا کے مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے محققین مختلف مہک میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ریستوراں اور کھانے کی کمپنیاں، حیرت انگیز طور پر، لوگوں کو اپنے اداروں کی طرف راغب کرنے کے لیے مزیدار کھانوں کی مہک کا استعمال کرتی ہیں۔
اس تحقیق سے مصنفین مزید تفصیل سے یہ سمجھنا چاہتے تھے کہ کھانے سے متعلق پھیلنے والی خوشبو کھانے کے انتخاب کو کس طرح متاثر کر سکتی ہے۔ خاص طور پر، محققین نے تحقیق میں اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ ان خوشبوؤں نے صحت مند بمقابلہ غیر صحت بخش کھانوں کے انتخاب پر کیا اثر ڈالا۔
کھانے کا انتخاب اور پھیلنے والی خوشبو
محققین نے ’’دنیا بھر میں غیر صحت بخش کھانے اور موٹاپے کی بلند ہوتی ہوئی شرح کے بارے میں میں بڑھتے ہوئے خدشات‘‘ کی وجہ سے غذائی انتخاب کو دیکھنے کے لیے ایک تحقیق کی۔ جس کے دلچسپ نتائج جرنل آف مارکیٹنگ ریسرچ میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے محققین نے مختلف حالات میں لوگوں کے صحت بخش کھانے کی خوشبوؤں پر ردعمل جاننے کے لیے تجربات کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ جس میں صحت مند غذا اسٹرابیری، سیب یا پیزا یا کوکیز جیسےغیر صحت بخش کھانے شامل تھے۔

حیرت انگیز طورپر اس تحقیق نے ایک ایسے رجحان کی نشاندہی کی ہے جس کی توقع نہیں جاسکتی تھی۔
سب سے پہلے، ایسے افراد جنہوں نے تقریباً 30 سیکنڈ یا اس سے کم عرصے تک غیر صحت بخش کھانوں کی خوشبو کا سامنا کیا، وہ غیر صحت بخش کھانوں کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان رکھتے تھے، جو کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔
لیکن، تقریباً 2 منٹ یا اس سے زیادہ عرصے تک غیر صحت بخش کھانے کی خوشبو کا سامنا کرنے والے افراد میں صحت مند کھانے کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان پایا گیا جو کہ انتہائی حیران کن تھا۔۔
پہلا تجربہ (پیزا کی خوشبو)
پہلا تجربہ ایک مڈل اسکول کیفے ٹیریا میں کیا گیا تھا جس میں تقریباً 900 بچے شامل تھے۔
اسکول میں کی جانے والی یہ تحقیق 3 دن تک جاری رہی۔ جس میں ایک پیزا کی پھیلی ہوئی خوشبو، بغیر خوشبو کے کنٹرول کی حالت، اور سیب کی پھیلی ہوئی خوشبو شامل تھی۔

خوشبو کو نیبولائزرز کے ذریعے کیفے میں پھیلایا گیا تھا جو بچوں کے قریب رکھے گئے تھے، جب وہ کھانے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ محققین نے جان بوجھ کر لائن کو سست کر دیا، تاکہ ہر ایک کو کم از کم 2 منٹ تک بو کا سامنا کرنا پڑے۔
جس دن سیب کی خوشبو موجود تھی، اس دن فروخت ہونے والی تقریباً 36.96 فیصد اشیاء غیر صحت بخش تھیں۔ کنٹرول ڈے پر، فروخت ہونے والی تقریباً 36.54 فیصد اشیاء غیر صحت بخش تھیں۔ دونوں کے درمیان عملی طور پر کوئی فرق نہیں پایاگیا۔
دوسرا تجربہ
دوسرا تجربہ محققین نے ایک ٹیسٹنگ لیب میں کیا۔ جہاں انہوں نے 2 میٹھی خوشبوؤں، اسٹرابیری (صحت مند) اور کوکی (غیر صحت بخش) کا تجربہ کیا۔
تحقیق کے آغاز پر، مطالعہ کے تمام شرکاء کو کم از کم 2 منٹ تک 1 خوشبو والے کمرے میں بٹھایا گیا۔ اس کے بعد، محققین نے لیب میں کوکیز اور اسٹرابیری کی پلیٹیں رکھی، پھر شرکاء سے پوچھا کہ وہ کون سا کھانا منتخب کریں گے۔
وہ لوگ جو غیر صحت بخش کھانے کی پھیلی ہوئی خوشبو کے سامنے آئے تھے ان کے صحت مند کھانے کے انتخاب کا امکان نمایاں طور پر زیادہ تھا۔
تیسرا تجربہ (سپر مارکیٹ کی خوشبو)
تیسرے تجربے میں، محققین نے ایک سپر مارکیٹ کا نتخاب کیا جہاں انہوں نے مینیجرز کی اجازت سے اسٹور میں اسٹرابیری یا چاکلیٹ چپ کوکیز کی مہک کو پھیلایا۔
اس تجربے کے نتیجے میں ہر فرد پر خرچ ہونے والی کل رقم دونوں خوشبوؤں میں تقریباً یکساں تھی۔ جیسا کہ توقع کی گئی تھی، ہر گاہک کی طرف سے خریدی گئی غیر صحت بخش اشیاء کا تناسب کم تھا۔
ایک اور تجربے میں، محققین نے مہک کی مدت کی اہمیت کا تجربہ کیا۔ سائنسدانوں نے کچھ شرکاء کو اسٹرابیری یا کوکی کی خوشبو سے 2 منٹ سے کم اور دوسروں کو 2 منٹ سے زیادہ عرصے تک سامنا کرنے کو کہا۔
جن لوگوں نے کوکیز کو 2 منٹ سے زیادہ سونگھ لیا تھا، وہ صحت بخش خوراک کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان جب کہ، جن لوگوں نے 2 منٹ سے کم عرصے تک کوکیز کو سونگھ لیا تھا، وہ غیر صحت بخش ناشتے کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان رکھتے تھے۔ لہذا، اس سے یہ معلوم ہوا کہ وقت اہم ہے۔
نتیجہ
مجموعی طور پر، تجرباتی نتائج نے کھانے کی خواہش یا طلب کے بارے میں ایک دلچسپ، اور ممکنہ طور پر مفید بصیرت فراہم کی اور یہ کہ کوئی بھی ان کی خواہش کو کیسے روک سکتا ہے اور غیر صحت مند غذا کے نسبت صحت بخش غذا کا انتخاب کرسکتا ہے۔
تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیق کی گنجائش باقی ہے لیکن، اس طرح سے پھیلی ہوئی خوشبوؤں کو استعمال کرتے ہوئے غیر صحت بخش کھانوں کی کھپت اور خریداری کو کم کیا جاسکتا ہے اور یہ اس طرح کے عمل کے لیے ایک جدید طریقہ ہوگا ہے۔ مثال کے طور پر، مصنفین نے وضاحت کی کہ، “خوشبو والی موم بتیاں یا کوکی کی خوشبو والے ایئر فریشنرز کا استعمال ممکنہ طور پر گھر میں صحت مند غذا کے انتخاب کویقینی بنا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 