
دن کا آغاز بھرپو ناشتہ سے ہونا چاہئے تاہم کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جوتھوڑی سی مقدار ناشتہ سے قبل لی جائے تو یہ آپ کے جسم کے مختلف نظام کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ ان ہی میں جسم کا ایک اہم ترین ںظام، نظام انہضام ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناشتہ سے پہلے چند بادام کھانا آنتوں کی صحت کو بہتر کرتا ہے۔
دن کے آغاز پر مٹھی بھر بادام کھانے سے بائٹریٹ کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے، یہ ایک شارٹ چین فیٹی ایسڈ ہے جو آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔
کنگز کالج لندن کے محققین کی ایک ٹیم نے گٹ جرثوموں کی ساخت پر پورے اور پسے ہوئے بادام کے اثرات کی تحقیقات کی۔ واضح رہے کہ یہ تحقیق امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع کی گئی ہے، جبکہ اس تحقیق کے لیے مالی اعانت کیلیفورنیا کے بادام بورڈ نے فراہم کی ہے۔
گٹ مائکرو بایوم آنتوں میں رہنے والے ہزاروں مائکرو حیاتیات پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ غذائی اجزاء کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اورآپ کی صحت بشمول نظام ہاضمہ اور مدافعتی نظام پر مثبت یا منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ گٹ مائکرو بایوم کا انسانی صحت پر کیا اثر پڑتا ہے اس کے طریقہ کار کی ابھی بھی تحقیق کی جا رہی ہے، لیکن شواہد بتاتے ہیں کہ مخصوص قسم کی غذا کھانے سے آپ کے آنتوں میں موجود بیکٹیریا کی اقسام جو مختلف کام انجام دیتے ہیں اس پر مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے کنگز کالج لندن کے محققین نے 87 صحت مند بالغ افراد کوشامل کیا جو پہلے ہی تجویز کردہ غذائی ریشہ سے کم کھا رہے تھے اورجوعام غیر صحت بخش اسنیکس (مثلاً چاکلیٹ، کرسپس) پر ناشتہ کرتے تھے۔ شرکاء کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا، ایک گروپ کو ناشتہ کو تبدیل کرتے ہوئے روزانہ 56 گرام پورے بادام کھانے کو کہا گیا، دوسرے گروپ کو ایک دن میں 56 گرام پسی ہوئی بادام، اور کنٹرول گروپ کو کنٹرول کے طور پر توانائی سے مماثل مفنزکھانے کا کہا گیا، تحقیق میں شامل تمام شرکاء کو 4 ہفتے تک اس پر عمل کرنے کو کہاگیا۔
محققین نے پایا کہ بادام کھانے والوں میں بائٹریٹ ان لوگوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ تھا جو مفن کھاتے تھے۔ باٹیریٹ ایک شارٹ چین فیٹی ایسڈ ہے جو بڑی آنت کے اندرونی خلیوں کے لیے ایندھن کا بنیادی ذریعہ ہے۔ جب یہ خلیے مؤثر طریقے سے کام کرتے ہیں، تو یہ آنتوں کے جرثوموں کے پنپنے کے لیے ایک مثالی ماحول فراہم کرتے ہیں، اس طرح آنتوں کی دیواریں مضبوط اور سوجن سے محفوظ رہتی ہیں اور غذائی اجزاء بہترانداز میں جذب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے مطابق جتنا وقت کھانے کو گٹ میں منتقل ہونے میں لگتا ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی، تاہم بادام کھانے والوں کو دوسرے گروپوں کے مقابلے میں فی ہفتہ 1.5 آنتوں کی اضافی حرکت کو نوٹ کیا گیا۔ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ بادام کھانے سے قبض کے شکار افراد کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے۔
جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ مکمل اور پسے ہوئے بادام کھانے سے لوگوں کی خوراک میں بہتری آتی ہے، کنٹرول گروپ کے مقابلے مونو سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز، فائبر، پوٹاشیم اور دیگر اہم غذائی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
سرکردہ مصنف پروفیسر کیون وہیلن، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ آف نیوٹریشنل سائنسز، کنگز کالج لندن کا کہنا ہے کہ جس طرح سے گٹ مائکرو بائیوٹا انسانی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے اس کا ایک حصہ شارٹ چین فیٹی ایسڈز، جیسے بائٹریٹ کی پیداوار ہے۔ یہ بڑی آنت کے خلیوں کے لیے بطور ایندھن کام کرتے ہیں جو آنتوں میں دیگر غذائی اجزاء کے جذب کو منظم کرتے ہیں، اور مدافعتی نظام کو متوازن میں رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ بادام کا استعمال بیکٹیریل میٹابولزم کو اس طرح فائدہ پہنچا سکتا ہے جو انسانی صحت کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News