Advertisement
Advertisement
Advertisement

سرطان جیسے موذی مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ عادت اپنائیں

Now Reading:

سرطان جیسے موذی مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ عادت اپنائیں

صحت مند طرززندگی جس میں مختلف جسمانی سرگرمیاں اور ورزشیں شامل ہوں اپنا کرنہ صرف آپ صحت مند اورتوانا رہ سکتے ہیں بلکہ کئی امراض بھی محفوظ رہ سکتے ہیں انہی میں مختلف اقسام کے سرطان بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ سرطان کو دنیا بھر میں اموات کی دوسری بڑی وجہ قرار دیا جارہا ہے تاہم روزمرہ کے معمولات میں ایک نہایت سادہ سی عادت کو اپنا کر اس موذی مرض بچا جاسکتاہے۔

  ماہرین کا کہنا ہے ایروبک ورزشوں کومعمول کا حصہ بنانے سے آپ سرطان جیسے مرض کے خطرے کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق کے نتیجے میں میں سامنے آئی ہے۔

جرنل کینسر ریسرچ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ایروبک ورزشیں سرطان  کی مخصوص اقسام سے متاثر ہونے کا خطرے کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔

Advertisement

اس طویل دوانیہ کی تحقیق میں 2734 افراد کا 20 سال تک طبی ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جو افراد ایروبک ورزش جیسے دوڑنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں میٹاسٹک کینسر کا خطرہ 72 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

تاہم اسے مزید جاننے کے لیے تحقیق کے دوسرے مرحلے میں چوہوں پر تجربات کیے گئے۔

اس مقصد کے لیے ان چوہوں میں خون کے سرطان کے خلیات داخل کیے گئے، مگر خلیات داخل کرنے سے قبل اور بعد میں انہیں ایروبک ورزشیں کرائی گئیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ ورزش کرنے والے چوہوں میں کینسر کی رسولی کی تشخیص کی شرح دیگر کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم تھی۔

تحقیق کے مطابق ورزش سے چوہوں کے جسم میں گلوکوز کو استعمال کرنے کے حوالے سے میٹابولک تبدیلیاں آئیں، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ اندرونی اعضا میں گلوکوز کی طلب بڑھنے سے کینسر زدہ خلیات کو نشوونما کے لیے ایندھن نہیں ملتا۔

Advertisement

ماہرین کے مطابق دوڑنے جیسی سخت ورزشیں کرنا ہر فرد کے لیے ممکن نہیں، تاہم ہلکہ پھلکی ورزش جیسے تیز چہل قدمی سے بھی کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

محققین کا مزید کہنا ہے کہ متعدد تحقیقی رپورٹس میں ایسے شواہد سامنے آئے ہیں کہ جسمانی سرگرمیاں جیسے تیز چہل قدمی سے متعدد اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

اس سے قبل اگست میں جرنل دی لانسیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کینسر کی ایسی اقسام سے جن سے دنیا بھر اموات کی شرح کی بڑھ رہی ہےاور انہیں آسانی سے روکا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جسمانی وزن میں زیادتی، تمباکو نوشی اور الکحل کا استعمال سرطان کا شکار بنانے والے 3 سب سے بڑے عناصر ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ عالمی سطح پر کینسر کے بیشتر کیسز کی روک تھام ممکن ہے جبکہ جلد تشخیص اور مؤثر علاج کے ذریعے بھی اموات کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔

تاہم محققین نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ سرطان کے تمام کیسز یا اموات کی روک تھام ممکن نہیں مگر اس مرض میں مبتلا ہونے والے بڑے عناصر جیسے تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز، صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا، سورج کی روشنی میں دیر تک رہنے سے بچنا اور متوازن غذا کے استعمال سے اس  موذی مرض کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر