
آج کل جسے دیکھو اس کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور وہ اس کی دنیا میں گُم ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ موبائل فون ہمارے جسم کا ایک حصہ ہے اور ہماری عادتوں میں شامل ہے جبکہ بہت سے لوگوں کیلئے یہ کسی علت سے کم نہیں۔
سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قدر عام ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے آپ موبائل فون استعمال نہیں کر رہے بلکہ موبائل فون آپ کو استعمال کر رہا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اسمارٹ فونز آپ کو کس طرح بیمار کرسکتے ہیں؟ اگر نہیں تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق روزانہ اسمارٹ فون کو چھونا آپکو مختلف الرجیز کا شکار بنا کر بیمار کرسکتی ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسمارٹ فونز الرجی کا باعث بننے والے مواد کا گھر ثابت ہوتے ہیں اور اس سے بچنے کا بہترین طریقہ فونز کی اکثر صفائی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز الرجی کا باعث بننے والے ایجنٹس جیسے فنگس اور پالتو جانوروں کے بیکٹریا وغیرہ کا گھر بن جاتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ بی ڈی جی فنگل خلیات میں پائے جاتے ہیں اور سانس کی نالی کے دائمی امراض کا باعث بنتے ہیں، اگر کسی فرد کو الرجی کا شبہ ہو یا دمہ کا مریض ہو تو اسے اپنے اسمارٹ فون کو اکثر صاف کرنا چاہیے تاکہ الرجی یا دمہ کے دورے سے بچ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جانیں موبائل فون میں چھپی وہ 3 باتیں جو آپ کو بھی چونکا دیں گی
تحقیق سے ثابت ہوا کہ الرجی کا باعث بننے والے مواد جب سانس کے ذریعے جسم میں پہنچتا ہے تو ایسا مدافعتی ردعمل متحرک ہوتا ہے جو نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو اکثر الرجی کا سامنا ہوتا ہے یا دمہ کے مریض ہیں تو بچاؤ کے لیے اپنے فون کو اکثر صاف کرنا عادت بنالیں۔
ماہرین کے مطابق الرجی کا باعث بننے والے عناصر ہر جگہ جیسے بالوں، ملبوسات اور جوتوں میں موجود ہوتے ہیں تو ان کا اسمارٹ فونز میں ہونا حیران کن نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آپ فون کو چھونے کے بعد اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو چھوتے ہیں تو الرجی کا باعث بننے والے عناصر ناک، سانس کی نالی یا آنکھوں میں داخل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم اپنے فونز کو ہر جگہ لے جاتے ہیں اور متعدد جگہوں پر رکھتے ہیں جس سے ان میں ہر قسم کے ذرات جمع ہونے لگتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News