
ذیابیطس ایک پیچیدہ بیماری ہے جس میں جسم کا ہر نظام متاثر ہوتا ہے۔
ذیابیطس کی پیچیدگیوں میں خون کی چھوٹی نالیوں اور بڑی نالیوں سے ہونے والی بیماریاں شامل ہیں۔ ذیابیطس میں نیوروپیتھی (Neuropathy) ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہاتھوں اور پیروں میں بے حسی ہوتی ہے اسی لیے ذیابیطس کے مریضوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ہر وقت جوتے پہن کر رہیں کیونکہ بے حسی کی وجہ سے اگر ان کا کسی چبھنے والی چیز پر پاؤں پڑے تو اس سے زخم ہوجاتے ہیں اور مریض کو معلوم تک نہیں ہوتا۔
جن افراد کے پیروں میں زخم پڑجائیں تو ذیابیطس کی وجہ سے خون کی نالیوں کے باریک ہوجانے کی وجہ سے وہاں آکسیجن ٹھیک سے نہیں پہنچتی اور اس کے علاوہ خون کے سفید جسیمے بھی آسانی سے نہیں پہنچتے جن کی مدد سے زخم کو بہتر ہونے میں مدد ملے۔
خون کے سفید جسیموں کا چوٹ لگنے کے بعد بچاؤ کے لیے آنا کیموٹیکسس (Chemotaxis) کہلاتا ہے۔
یہ نظام خون میں شوگر زیادہ ہونے کی وجہ سے بگڑ جاتا ہے خون کے سفید جسیمے کئی مختلف طرح کے ہوتے ہیں، کچھ بیکٹیریا اور وائرس سے لڑتے ہیں، کچھ خون کو بہنے سے روکتے ہیں، کچھ زخم بھرتے ہیں۔
ذیابیطس میں یہ خلیے ٹھیک سے کام نہیں کرسکتے اس لیے زخم آسانی سے نہیں بھرتے۔
ذیابیطس کے مریضوں میں اگر ایک چھوٹا سا بھی زخم ہوتو اس کو فوری توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوگی کیونکہ یہ نہایت تیزی سے بڑھتے ہیں۔ اگر دو دن بھی انتظار کرلیں تو وہ قابو سے باہر ہوسکتا ہے۔
کچھ مریضوں میں انگلیاں، پیر یا پوری ٹانگیں کاٹنے کی نوبت تک آسکتی ہے۔
اگر کسی ذیابیطس کے مریض کی کوئی بھی سرجری ہونے والی ہو تو ان کی ذیابیطس کا کنٹرول میں ہونا ضروری ہے ورنہ یہ زخم آسانی سے نہیں بھرتے۔
امریکن ذیابیطس ایسوسی ایشن کی ہدایات کے مطابق ہیموگلوبن اے ون سی (Hemoglobin A 1 c) 7 فیصد ہونی چاہیے۔ جن افراد کی ذیابیطس کا کنٹرول بہتر ہو، ان کے زخم مناسب علاج سے سے بھر جاتے ہیں۔
جن خواتین کو حمل کے دوران ذیابیطس ہوگئی ہو ان میں اگر سی سیکشن کی ضرورت پڑ جائے تو وہ زخم بہت مشکل سے بھریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News