دنیا بھر میں آلو سے تیار کئے گئے چپس لوگوں کی مرغوب غذا بن گئی ہے جبکہ صبح اسکول جاتے ہوئے بچوں کے بیگ میں دیگر غذاؤں کے ساتھ ایک چپس کا پیکٹ ضرور ہوتا ہے جسے ان کے والدین بڑی خوشی سے ان کے بیگ میں رکھ رہے ہوتے ہیں.
آلو کے چپس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے سبب اسے پہلی بار تجارتی طورپر متعارف کرایاگیاہے آلو کے چپس کی پسندیدگی کی بنیادی وجہ اس کا ذائقہ دار کرکرا پن ہے جبکہ دیگر وجوہات میں آسانی سے ہر جگہ ارزاں قیمت ہردستیاب ہونا، پکانے کی جھنجھٹ سے آزاد اوروزن میں کم ہونا شامل ہے۔
گھر میں مہمانوں کی آمد ہو یا ہوشام کی چائے، کوئی سالگرہ ہو یا کہیں سفر کی تیاری ہوچپس کے پیکٹ ہر جگہ پر نظر آئیں گے۔ شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جس نے چپس نہ کھائے ہو۔
آپ کے پسندیدہ تیرین آلو کے چپس کے بارے میں چونکا دینے والے حقائق
آلو سے تیار کے گئے یہ چپس اپنے اندر کسی قسم کوئی غذائیت نہیں رکھتے تاہم ان میں بہت زیادہ کیلوریز پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے اسے جنک فوڈ قرار دیا ہے۔ جبکہ اسے طویل عرصے تک غذا میں شامل رکھنا صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آلو کے چپس کا صرف ایک پیکٹ کھانا 5 لیٹر کوکنگ آئل پینے کے برابر ہے۔ حالیہ مطالعات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ آلو کے چپس کھانا اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ نشہ کرنا۔
مائیکل ماس جوکہ کتاب نمک، چینی اور چکنائی کے مصنف ہیں کہتے ہیں کہ ان چپس کو اس طرح تیار کیاجاتا ہے تاکہ ان میں نشے کی طرح طلب پیداہو، یہ چپس انسان کے لیے کسی نشے کے مترادف ہیں کیونکہ ان اجزاء کو اس تناسب سے شامل کیاجاتاہے جو دماغ جاکر ایک خاص کیمیکل کو متحرک کرتے ہیں جو اس کی خواہش اور طلب میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں، اور اس طرح انسان اس کی لت میں مبتلاہوجاتا ہے۔

مائیکل ماس کا کہنا ہے کہ عام طور پر، تمام آلو کے چپس چاہے ان پر لیبل ہو یا نہیں ہو غیر صحت بخش ہوتے ہیں۔ جبکہ وہ مہینے بھر میں انتہائی کم مقدار میں صرف ایک سے دوبار ان چپس کو لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ تاہم وہ چپس کھانے سے مکمل اجتناب کا بھی کہتے ہیں کیونکہ ان میں سگریٹ نوشی جیسے اثرات پائے جاتے ہیں۔
آلو کے چپس میں چکنائی کی زائد مقدار ہونے کے علاوہ جو خطرناک جز ہے وہ کارسنجینک کیمیکل یکریلامائڈ ہے۔ اس کیمیکل کی موجودگی آلو کے چپس کو بنیادی طور پر مارکیٹ میں سب سے زیادہ زہریلے پروسیسڈ فوڈ رکھنے والی غذا میں سے ایک بناتی ہے۔
ایکریلامائڈ کیا ہے؟
یہ کیمیکل اس وقت جنم لیتا ہے جب کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذا جیسے آلو کو بہت زیادہ درجہ حرارت پرپکایا جاتاہے۔ کھانا پکانے کے ذرائع سے قطع نظر جنتی بھی بیکڈ، تلی ہوئی یا بھنی ہوئی غذائیں ہیں ان سب میں ایکریلامائڈ موجود ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دیگر کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں جب بھی پکائی جاتی ہیں تو قدرے زہریلی ہوتی ہیں تاہم جنک فوڈز کے ساتھ تیار کردہ ایکریلامائیڈ کی سطح دیگر کی نسبت کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
اس ضمن میں صرف اکریلامائڈ کیمیکل ہی قصور وار نہیں ہے بلکہ کئی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب بھی کسی غذا کو زیادہ درجہ حرارت میں پکایاجاتا ہے تو کئی اور مضرکیمیکلز بھی پیدا ہوتے ہیں۔ جن کی تعداد ماہرین نے 800 سے زائد بتائی ہے ان میں سے 52 کیمیکلز ایسے ہیں جو ممکنہ طور پر سرطان کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔
اب آئندہ جب بھی چپس کے پیکٹ خریدنے کا سو چیں یہ بات ضرور ذہن میں رکھیں آپ چپس کی صورت میں کوئی صحت بخش غذا نہیں کھارہے بلکہ یہ ایک ایسی غذا ہے جو آپ کو مستقبل میں بیمار کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
